اُردُو
Perspective

مصری انقلاب می چند غور طلب باتی۔

۱۔ ای تیونسی بیروزگار نوجوان روئی پر، خود سوزی پر مبنی احتجاج محنت اور جن ریاستی جبر غلاف عظیم ی بنیاد ی ی اب مشرق وسطی اپنی لپی می ی۔ اس چنگاری ی جنگل ی آگ ی طرح یل جانا، حیران ی اور ناقابل یقین ی، اور اب می ای نئی صورتحال اس خیال تقویت دینا شروع ی ی تحری اب ساری دنیا می ی والی ۔

۲۔ ی واقعات۔۔۔۔۔ طبقاتی عالمی پی پر ۔۔۔۔ یشنل ی یشنل یی (آئی سی ایف آئی) ی پشین گوئی ی تصدیق ثابت ی۔ ی 23 جنوری جب ی می سمر اختتام تو ی ی، دنیا می ی ی سیاسی یدگی نتی می طبقاتی ۔تاریخ ، نظرئی دعوی جواب می ی سب ی دلیل پی تیس می عالمی محنت ی تعداد می نظیر ی۔ واضح یا ی تحری بنیادی نظر ان سیاسی قیادت یا ی اور سیاسی می ی یت ی دی جاتی۔ اس دو ی روز بعد یعنی 25 جنوری مصری انقلاب آغاز یا۔

۳۔ اس بعد اب تحری یمن، بحرین اور لیبیا ی اپنی لپی می ی ۔ اس ی بشمول اسرائیل ی تبدیلی ی اس رخ پر نظر ۔ اور اب تو اس تحری پر ،امری ی ی ی ی ریاست مییسن می عوامی ی۔ امری می جاری ان ی بس یی یت ی ی ی اسی انقلابی ی جو مصری انقلاب ی بنی یعنی 2008-2007 می عالمی معاشی بحران

پیدا اس اس ی یت ی اس ی حقیقت آگئی امری اور مصر محنت ای ی عالمی ی۔ اس ی امری ین ان می ی صاف نظر آتا ” ای مصری ی اپناﺅ “ اور ” حسنی “ ۔ خیال جلد ی ی یورپ می ی ایسی ی فضا دی گی۔ جس ی عالمی معاشی بحران می اور اس ی محنت مزید تنگ گی۔اس می ای ایسی تصویر ی دینا ی جو ی پر جاری ی گئی اور جس می ای مصری نوجوان ای ایسا بینر یا گیا جس پر تحریر ” مصر “ محنت ی سلام پیش ۔ ای ی دنیا ، ای ی درد©©©© “۔ 1988 می دنیا مستقبل می اپنا جو نظر بیان یا ۔ اس می واضح طور پر بنیادی می ی ی پر گیا ای اصول ی ی طبقاتی صرف اپنی یت اعتبار ی ای قومی ی اپنی اصل روح می ی ای بین الاقوامی ۔ سرمای داری خود زی مضبوط اور طاقتور می ای قدم پر مجبور ی جس نتی می طبقاتی اپنی یت اعتبار ی ای عالمی بن جاتی ۔ آج ی نظر سچ ثابت نظر ۔

۴۔ مصر می جنم لی حالی واقعات ی سب بات ی ان نتی می محنت ای طاقتور سماجی قوت طور پر آیا ۔ ترین نتائج دو ی ای فوری اور دوسرا دور رس۔ ی قبل ی ی ی ی جب منظم ی طرف ی جدید ترین زرائع ابلاغ استعمال اور نجوبی استعمال ی تعریف تو اس تاریخی اور سماجی پس منظر ی مدنظر ی جس

25 جنوری اصل بنیاد ی۔ ان قبل خصوصی طور پر، 2004 بعد مصر محنت ی می ای تسلسل اور ترقی ۔ جیسا ی ویب پر 10فروری پس منظر می ” مصر محنت ی تحری “ جنوری آخری می می عوامی جاری ی۔ اورجیسا مصر ی مزدور تحری ی تاریخ سند پروفیسر جوئل یینن ی مصر ی اس عظیم سماجی تحری ای جو نصف صدی زائد ی ی صورت جاری وساری ۔ 2004 2008 دوران ی مصر 17 1900ی ی ی۔

۵۔ ی تحری 2004 بعد ان معاشی اصلاحات ردعمل طور پر زور لگی جو حسنی عالمی مالیاتی آزاد معیشت نظرئی پروان می رائج ی۔ یاد عالمی مالیاتی یا آئی ایم ایف ای عملی دی ی ییداری امری پاس ۔ مصر می ی ی داری صدر حسنی جمال سونپی گئی ی۔اس معیشت لگام ی سپرد یعنی ی تحویل می لی گئی اور ی ی اور ی بخش اس می ی تعداد می ی، بیدریغ استعمال شروع یا۔ان ی جو منطقی انجام یعنی ای طرف محنت ی مزید بدحالی اور دوسری طرف دولت چند بالائی می ی لگا۔ اگر اس درست تناظر مدنظر تو ی ی ی تیونس می عوامی محض ای بیروزگار یری ی خود سوزی نتی ۔ ای چنگاری والاای تو قرار دیا لی یری

حالات ای فرد واحد ی ی عوام عمومی حالات ۔ یری ای مزدور ی جو اپنی ی مزدوری ی ی اور زری آمدنی روز اخراجات ی می مصروف ی۔ اس ی جون 2009ءمی شائع والی اس می بخوبی ینچا گیا ایجپشی¿ن سی فار یز تیار یا ۔ اس می بتایا گیا : مصر ی خام ی پیداوار از آمدنی جو تناسب 1984ءمی 60 فیصد 1992-1996 صرف 19.4فیصد گیا۔ ی گرنا ی ی 2007 ی تناسب محض 13فیصد ری یا گیا۔ ی تناسب دنیا ترین می ای ۔ پی می ی مجموعی خام پیداوار می لی اس ی غریب عوام ی بالائی طبقات افراد ۔ 2008-2007 می غریب عوام ی غربت می مزید ، غذائی اجناس ی قی یا۔ گو لیین بردارز (امری ی سب ی حصص ی دلالی والی ی) قی می آیا لی اب ان می رحجان نظر ۔ امری ی بی ی ی می محفوظ دی ی تدبیری ی ی ی ی نظر ی ی اور ی ی ی طرح می ی ی۔ اس پالیسی ای نتی ی ی اپنا سرمای ی ی ، غذائی اجناس ی ی می لگانا شروع یا اور ی غذائی اجناس اور دیگر خام مال ی نظر عام آدمی ی ی۔

۶۔ محنت ی تحری محض اس وسیع بنیی ی ی سبب ی جو اس انقلاب آغاز سبب بنی اس حسنی اس ی گدی می ی ای فی ادا یا۔25 جنوری حیران حد یر تعداد حامل

اور 28 جنوری اس ی خلاف اس طرح خلاف توقع انگشت بدندان والی ردعمل تو ی طاقت ی صورت می ۔ پالتو ، جرائم پی افراد اور قانون نافذ زری ان ین ی ی لی ی عناصر عوامی غیض وغضب ری می خس ی طرح ۔اس بعد نائب صدر عمر سلیمان ای اور استعمال ی ی۔ می شری اپوزیشن، بشمول اخوان المسلمون اور محمد البرادی نیشنل الائنس فار چینج 6 فروری ی دعوت دی گئی۔ ان خیال ین می لگا اس قابل ی ین منتشر ی۔ لی ین ان ی اس قدر شدید مخالفت ی اخوان المسلمون جیسی تنظیم ی می فی می نظر ثانی ی۔

منگل 8 فروری ماضی تمام ۔ لی واقعات ، التحریر ی جنم ۔ متعدد اور دیگر حقوق مطالبات زی سیاسی نوعیت مطالبات شروع ی۔ جن اس تحری می انداز می شامل ی بی اور یل، یز اور تیل اور گیس ی صنعتی ی۔ اور یل ی صنعت مطالبات ی سیاسی سب نمای ی۔ ان مطالبات می چند ای اس طرح ۔

۱۔ صدر، اس حواری اور ی علامت ی والی شخصیت فوری طور پر مستعفی ی۔

۲۔ معزول ی والی تمام افراد اور جن خلاف بدعنوانی الزامات درست ثابت ی تمام تر جائیداد اور ضبط جائی۔

۳۔ اور یل ی صنعت جو ¿ اور ین امین ی تمام مصری محنت اپیل ی خلاف اور ی ی ی بغل فییشن لاتعلقی اعلان اپنی ای آزاد اور خود مختار یونین قیام اعلان ی۔ جلد ی تمام ای عمومی اجلاس بلائی ۔ جس می اپنی آزاد اور خود مختار یونین ی یل ی ۔ ی اس می جو ، اب ی حقدار ی ی ی ، ی ی قسم ی اجازت یا پیشگی منظوری غیر ضرور ی خیال ی۔

۴۔ ایسی تمام ی جو قومی یت می ی اور ی فروخت یا بند یا گیا یا جن ی ی ی گئی فوری طور پر ضبط یا ۔ ی عوام ی یت ی ی عوام نام پر قومیا لیا اور ان انتظام ان ی اور یی ین سپرد یا ۔

۵۔ ی پر، پر مشتمل نگران یی ی یل ی جو اس ی تمام تر پیداوار ، قی تقسیم، اور ی نگران ۔

۶۔ تمام اور سیاسی تمام افراد ی دعوت دی ی سب مل ای آئین ی یل ی اور حقیقی طور پر عوامی مقبولیت ی حامل انتظامی یی منتخب ی۔ اس ی تو ی بات چیت ی ضرورت اور ی ان ی ی منظوری ی۔

ای عظیم 11فروری تحریر می انقلاب می اپنی شمولیت اور مصر محنت موقف اور مطالبات اعلان ی ۔

انقلاب باد

مصری محنت باد

مصری ی تحری باد۔۔۔۔۔عوامی انقلاب ، عوام

22 فروری ی ی یونی اجرا یا گیا۔ اس عنوان ’انقلاب۔آزادی۔سماجی انصاف اور انقلاب می محنت مطالبات ‘ اس می تحریر :۔

25 جنوری انقلاب سورماﺅ! طول وعرض مزدور اور ی یونی جو وطن عزیز دیگر محنت ی ی انقلاب دوران روز ، اور قربانی ی طرف ی بند ی اور اس مصری عوام ی انقلابی می پر اعلان ی جس ی بنیاد مصر عوام اپنی اور اپنا قیمتی خون ی ۔ آپ محنت پروگرام ی جو مبنی بر انصاف مطالبات پر مشتمل ۔ اس انقلاب سماجی اجاگر یا اور اس ثمرات ی مند ی جن ی قربانی اس اس ی اصل بنیاد ی ۔

محنت ی مطالبات ی 25 جنوری انقلاب قبل ی پیش ی اور جو اس عظیم الشان انقلاب ی ید ی ذیل پر مشتمل ی:۔

۔۔ اجرت اور پینشن می ی اور از اور زی زی اجرت درمیانی فرق اتنا ی زی زی اجرت از اجرت زی ۔ انقلاب اصل مقصد یعنی سماجی ی دور ی ی ضروری بیروزگار افراد بیروزگاری الاﺅنس دیا ۔ اور می قیمتی تناسب مسلسل یا جاتا ۔

۔۔ آزاد اور خود مختار ی یونی اور پیشگی اجازت قیام ی آزادی اور ی یونی اور ان لی تحفظ ی ی۔

۔۔ جسمانی محنت می ملازمت ی می مزدوری اور پی ور ین ملازمت تحفظ یا جانا ی اور جبری برطرفی ممنوع قرار دیجانا ی۔ عارضی ملازمین مستقل یا ۔اور بیدخلی اور ی ملازمین ان پربحال یا ۔ ی ای ایسی ی ی ی جس تحت عارضی طور پر ملازم جاتا ۔

ی دوران نجی تمام قومیا لیا جانا ی۔ ی تمام تر پروگرام، جس ی قومی معیشت ی پر یا ی ختم ینا ی۔

ای تمام بدعنوان می فی الفور برطرف ینا ی جو قومی پر اس ان اس قدر ی ان ییچ ی جان ی ی ۔

ری افراد ی بطور مشیر ی پر پابندی لگادی ۔ ی افراد قومی پر تین ارب پاﺅ ی ۔ان ی افراد ی ملازمتی ی جائی۔

غذای¿ اجناس، اشی صرف اور خدمات ی قی پر نظام بحال یا جانا ی غریب عوام قیمتی ی عذاب محفوط ۔

مصری محنت دی اور پرامن احتجاج بشمول ی باقیات خلاف احتجاج اور قومی اور ان ی فروخت جواز یا والی انتظامی خلاف ین حق احتجاج تسلیم یا جانا ی۔ اگر انقلاب ، عوامی دولت اور وسائل ی تقسیم ی والا ثابت تو ی ای سعئی بی ثابت ۔ آزادی سماجی آزادی بغیر ی ۔ دی ی آزادی، ی حصول ی آزادی ی

عدم موجودگی می ی معنی ی ی۔

پیداوار می ی ای لازمی شرط، ی صحت خیال ۔

مصری ی یونین فییشن جو ی بدعنوانی ای بولتا ثبوت ی تحلیل ناگزیر ۔ اس خلاف فی پر عملدرآمد اور اس مالیاتی اور دستاویزات ی ضبطی ی ترجیحی بنی پر ی۔ اس لی میمبر تنظی اور ی ی تحقیقات ی اور ی غیر فعال ینا ی۔

۸۔ بالا بیانات اخذ ی۔ اس می تو ی ی ی محنت ی اس تحری ی قوت یی ی اقتدار علیحدگی سبب بنی۔ ی ی حقیقت مطالبات ی ی طویل ی سیاسی پروگرام عاری ۔ اس ی ای تو ی ی قرار دی ی محنت ی سیاسی میدان می نیا نیا قدم ۔ ی سیاسی پروگرام فقدان ای ی ی اور اس ی دیتا مزدور پر ی سوچ حاوی محنت صرف اپنی معاشی ی ی ی ی اور ای خود مختار اور آزاد ی یونین ی یل ی اپنا نصب العین قرار دینا ی سیاست بورژوا یا پیی بورژوا ی اور تنظی ی دینا ی۔

۹۔ بعد واقعات اس مزید واضح ۔ ی ان مطالبات ی موجودگی ی اثر فوج بعض عناصر صورتحال اوپری طبقات مداخلت فی یا۔ اس ی ایسی ی جی اپوزیشن ی دعوت ، اقتدار ی سلیمان (نائب صدر) منتقلی اور تحری طاقت دبانا وغی ی ی۔ ی تحری لی یا عوامی بغاوت ی اختیار ی ی ی اور پورا ریاستی ی داﺅ پر لگ جی نشریاتی پر ی ی

جاری ی اورعوام صدارتی محل ی طرف پیش قدمی شروع ی ی۔ اس وقت فوجی قیادت پیش نظر یی ای سوال اس عوامی غیض وغضب جوش ی ۔ اس اس اس ی حل انتخاب می ی سوچا اس تحری خون می دیا ۔ لی ایسا ی ثابت ۔ ی ای تو مصری فوج ی یت جبری طور پر ی پر مشتمل ی اس افسران عوامی مطالبات جائز برملا ۔ ایسی صورت می ی عین اگر فوج عوام پرتشدد دیا گیا تو فوج ای اس ی خلاف ورزی عوام ی می شامل ۔ ان خدشات ی بالاآخر حسنی اقتدار الگ ی فی سبب بنا۔حسنی دن جمعرات 10فروری مقرر یا گیا لی خاندان دیگرافراد اور فوج می وفادار عناصر بحث بعد حسنی اقتدار الگ یا۔ اس ی تحری می اور زی شدت سبب لگا تو فوجی قیادت اس ،جو حسنی ی اقتدار الگ دباﺅ ،اسی می عافیت ی راست مداخلت حسنی اقتدار الگ یا ۔

۰۱۔ اس می ی ی ی قدم اپوزیشن می شامل بوژوا اور پیی بورژوا ی قیادت ی مرضی ا یاگیا ۔ اس ثبوت ی نیشنل الائنس فار چینج (قومی اتحاد تبدیلی) محمد البرادی اس بیان ملتا جو اس اس وقت دیا جب حسنی مستعفی یا اور تحری اب عوامی بغاوت روپ ی والی ی۔ اس بیان ” مصر بس اب ۔ فوج ی اب مداخلت اور وبرباد “ ی لوگ اصل می تحری محنت می ی ایسا پر،

تو خیر جاتی ی ، نجی یت نظام پر ی ایسی ی ی بچنا محال ۔ فوج حسنی ی قربانی دی مداخلت اس نظام بچا لیا۔

۱۱۔ ی فوج اپنی پوزیشن واضح ی۔ اس اعلان تحری ختم ی ی ختم ی جائی اور فوج اختیار دیا آئین اور اس تحت انتخابات انعقاد ۔ اس نظری واضح ۔ اس مقصد، اس بورژوا اورپیی بورثوا قیادت تحری الگ جو اس تحری ی اس تحری باآسانی منتشر یا اور ای نیا شروع یا ۔

۲۱۔ اب واقعات مدنظر بعض ان می ی تجزی ی ی طرح ی ی انقلاب ی ۔ اس نظر ی (Stratfor) یلیجینس ویب جارج مین مزید تفصیل بیان یا ۔ مین فوج ای اور اس ی قیادت حسنی پانا ی ی۔ اس تحری ی موقع یا اپنی اس دیری ی یل ی۔ ای مضمون بعنوان ’جوش اور حقیقت فرق‘ می ی ’ ی تو یی نظر آتا حسنی رخصت فوج ، جس می ی ی شری ۔ ی طور پر ای ی قوت طور پر آئی اس مقام پر ایسا یقین ی یا اتنا ضرور یقین بتا ی ی۔ الگ یا گیا ۔ فوجی بدستور اور ثابت وسالم موجود اور ی زی طاقتور ی ۔ پی 72 دوران جو اور اس ی دنیا می ای ی طرف ی گئی تشریح می زمین آسمان فرق ۔ ی ی طاقت پاس عوام پاس ی۔ ی می ین پاس ی ی اس قدر طاقت ی ی جتنا دعوی یا جاتا ۔۔ ی ی

حقیقی انقلاب ی صورت می پولیس یا فوج بس می ی عوامی پر قابو ی۔ مصر می فوج اگر ی فی یا ین خلاف ی ی ی گی تو اس ی ی ی ی فوج اندر ی ی اس ی ی ی ی ین ی حسنی اقتدار دینا ی دل ی آواز ی ی۔ اور مصری ی اصل روح فوج ی ی اس تبدیلی انقلاب ی طرح ی دانش مندی ی۔‘

۳۱۔ مین مطابق فوج اس وقت حسنی ی مخالف شروع ی جب اس بی جمال اپنا جانشین ی شروع ی۔ اس می ی ی ی معاشی پالی اور ی معیشت می فوج می تبدیلی اقدامات ، اقتدار اتحاد می سبب بنی۔ لی ی تجزی ی حد ی لگتا اس می عوامی ی پی موجود عوامل اور بیان گریز یا گیا اور تحریر می جمع ی تعداد اور اس می روز بروز گن ی۔ اس تحری ی اصل قوت یعنی پی چند دوران، محنت مطالبات حق می اور ای تسلسل ی اور ی نظر انداز یا گیا ۔ محنت ی یی مسلسل اصل می خلاف تحری می شدت پیدا ی۔ مصر ی تیزی ی جام ی طرف ۔ ای عام ی ی تو ی ی لی ی تیزی اس ی طرف ۔ فوج عوامی بغاوت آثار پیش قدمی ی اور بچا لیا۔

۴۱۔ فوج ایسا می ی حیاب ی؟ ایسا می سب عامل، ی انقلابی قیادت ۔ مصر می ی ای انقلابی تحری اور تو نظر آیا لی ی

تحری بغیر ی انقلابی قیادت اور نظری ی۔ ی بات بار بار زور بیان ی ی محنت ی نجات صرف محنت ی سرانجام دیا ۔ معاشرتی تبدیلی خودرو نزدی اس قول ی تشریح ی بنتی انقلاب ی انقلابی ی ی ضرورت ی اور محنت اول دی نظری اب ماضی ای بن ۔ مصر می اس بات یا یعنی ی انقلابی دوران بعض اوقات ای مقامات ی ی جب انقلابی ی ی فی ۔ محنت ی نجات ان ی ی لی ی انقلابی ی زری ی گا محنت سیاسی مسائل شعور حاصل اور بخوبی سرانجام دی خود منظم ۔ ایسی ی ی ی عدم موجودگی می ی تحری ی ی ی محنت مقدر فی اوپر اور دوسری سیاسی قوتی ی یا ی ی۔ ی بنیادی سبق جو مصر اب حالات ملتا ۔

۵۱۔ ی صورتحال ی 1917 انقلاب فروری بعد روس ی یاد دلاتی ۔ جب سارا روس اس گونج تبدیل ی تبدیل ی گا۔ آج تاریخ اوراق لینن اپریل 1917ءمی روس ی سیاسی صورتحال تجزئی ، خاصا مفید اس مطابق، ” ای جو، معروضی حقائق، عوام اور طبقات ی یت بخوبی واقف اور ی ای فرد پی ی اور ی حقیقی صورتحال ی اصل ی واقف ۔۔۔۔ لازمی ی ی درپیش حل مخصوص قسم ی تدابیر انتخاب ۔ آج ی درپیش مخصوص صورتحال ای ی مخصوص تدبیر تقاضا ی ی انقلاب ی شان می ی ی قصی خوانی

ماتم می بدلی۔ ی اس حامی ی ی ی پر اپنی طنز تیر چلانا ۔۔۔۔ ی پیی بورژوا انقلابی اور سوشل یی ی ی غلطی بیان اور ی برسرعام تنقید بنانا ی ی طبقاتی شعور مزیّن عناصر ای متحد ی اور محنت پیی بوژوا قیادت ی طرف سحر می مبتلا ی۔ دی می ی بازی لگتی لی در حقیقت ی اس وقت ی مخصوص صورتحال یا والا ای عملی انقلابی ۔ ی اب انقلاب ی بیرونی ی ی اس می ی ی جبر حائل ( گی ، صرف باغی فوجی ی ی ی ی ) اس وقت انقلاب می جو چیز بن ی ی انقلاب دوست نما ی دلفریب لفّاظی ۔ جس عوام می ی یقین جنم دینا شروع یا انقلاب عوامی ی ی ضرورت باقی ی ی۔“

۶۱۔ ی تو ی مصر ی صورتحال 1917 روس جیسی لی ی ی عوامی وی ی مقام پر گئی جس انقلاب روس قبل ی صورتحال می ی۔ اور اس ی ی عوام الناس طبقات می پر امید اور ان ی آس لینا ، پر مبنی ۔ اور حقیقت دیی تو اس ساری تحری نتی عوام ی یقین فوج اس پر مجبور ی اقتدار پر یلا اور می ای زی ی ۔ لی اتقلاب جعلی عوامی نمائندگی ی دعویدار چند ای نمائشی اقدامات ی ی اس ی تحری ی اصل قوت واپس یا والا طبقاتی تضاد جس جنم ی مختلف معاشی سرگرمی ۔ پیی بورژوا اور درمی ای پر مشتمل یت ی بحالی مطلب ”

عالمی نظام “ ۔ لی محنت یت ی ی ر ی حق تسلیم بغیر حق تسلیم یا ۔ محنت ی نظر می یت اس صلاحیت حصول نام جس ی مدد مسائل حل ۔ اس قدر اجرت یقین جو باآسانی زندگی ی جس تحت ی جو قومی دولت چند امی می سبب یا ۔ جس زری باوقار ملازمت اور سماجی مقام حاصل یا ۔ محنت ی مطالبات، سرمای داری نظام اندر ی ۔ اس مطلب طبقات درمیان ای تصادم ۔ انقلاب جاری ینشن جیسا دی ی ای بین الاقوامی ی اختیار والی ۔

۷۱۔ انقلابی ی تیاری دوران بائی بازو پر ی نظر ی۔ ی مصری انقلاب می یی لوگ اس طرح سیاسی طرز عمل اپنا ی جس نتی می محنت اپنا قیادتی بورژوازی دم بن ۔ اگر ایسا تو ی ای ردِّ انقلاب ی۔

۸۱۔ مصر می موجود اس طرح می نمای ترین گروپ ی الثوری یا ریوولیوشنری (Revolutionery Socialists) یعنی انقلابی مختصر آر ایس RS ی جاتا ۔ ی گروپ بین الاقوامی طور پر ، نام یشنل یینسی (International Socialist Tenderncy) ملحق ۔ اسی بین الاقوامی سوشلزم رحجان ی حامل تنظیم ای و معروف ی، برطانی ی ی یا ایس یو پی می یشنل بنیادی پروگرام انحراف ریاستی سرمای داری State captalisim نظری ی ( Tony Cliff) ی ی۔ امری ی یشنل آرگنائزیشن یا آئی ایس او ی یشنل یینسی

تنظیم گو اب ی تعلق ی ۔

۹۱۔ ”دی ریوولیوشزی “ ی فروری مصری انقلاب میی اعلامی جاری یا۔ اس 6 فروری انگریزی ی جاری یا گیا ی دنیا می تقسیم ۔ اس برطانی ی ایس یو پی اور امری ی آئی ایس او ی ویب می ی نمای دی گئی ی اس دنیا ی دیگر ایسی تنظی ی ویب پر ی خاصی یت دی گئی۔ اس می مصری انقلاب ای ” عوامی انقلاب “ نام دیا گیا ۔ اورمصر محنت ی یت ی گئی ”مصر طلبائ، اور غریب عوام “ ی اس می شامل ی۔ ی ی اس انقلاب اصل ی۔ حالی می ی ای اشرافی افراد، ی اور نقلی انقلابی اس انقلابی ی باگ می لینا ی اور اس اصل اس ثمرات محروم ی۔ لی اس سوال پر لوگ ی عوام ی اس عظیم می اس ی قیادت لینا یی خاموشی اختیار ی گئی ۔ یا ان می محمد البرادی اور اس ی تنظیم قومی اتحاد تبدیلی اور اخوان المسلمون ی شامل ی اس خاموشی ی ی اس وقت آسان ی جب ریوولیوشنری ان دو تنظی تعلقات لی ۔

۰۲۔ اس سیاسی لحاظ ترین جو فوج ترین می اپنا موقف بیان ۔ اس ’ ای عوامی فوج فوج ی جو انقلاب ی حفاظت ‘ عنوان دیا گیا اور اس می تحریر ی فوج عوام یا ان ی مخالف؟ اس وقت فوج ی جان یا ای ی سوچ والی ی ۔ اور ی مسائل ی ی جو ای عام مصری ی ی۔ فوج پر فائز افراد، حسنی

لوگ ی ی اس اپنی بدعنوان اور ظالم ی حفاظت منتخب یا ۔ ی استحصالی نظام ای لازمی ۔ ی فوج اب ی طرح ی عوامی فوج ی ی ی۔ ی فوج ی جس 1973ءمی اسرائیلی فوج دانت ی ۔ می اس طرح ی ی اور عوام خبردار ی ی تحریر یا گیا ی ایسی ی غلط ی ی ی فوج ۔ اس می بین السطور ی پیغام ی اگر اس فوج ی قیادت بدل اور اگر ی اپنا 1973 والا اپنا تو ی ای بار عوامی فوج بن گی۔یعنی فوج جس 1952ءمی ناصر ی آزاد ی تحری ی قیادت می فاروق اور اس بعد محنت ی تحری ی ۔

۱۲۔ انقلاب ، فوج، جو سرمای داری نظام ی امین ی ی ریاست ای ستون ی اور مسلح افراد ای اعلی ترین منظم ی می وجود ی ، سامنا ۔ فوج صرف اسی صورت می (یعنی انقلاب ملایا ) جب اس می جبرا ًی جوان اور پر فائز افسران، محنت ای ایسی سماجی قوت طور پر قبول لگی جو ی باگ ی ۔ انقلابی دوران، خود بخود وجود می والی خود مختار عوامی یی می و ی یی اور محنت ی وسیع البنیاد تنظیمی جو آپ ی نظم ونسق لگتی ی فوج ی سوچ می ی انقلاب موافق تبدیلی باعث لگتی ی۔ لی مصر ی ریوولیوشنری ی ی سمت ی ی ۔ ان خیال می فوج ، ماضی ی ناصر ی جونیئر ی فوجی بغاوت فوج عوام ای تابع گی۔ فوج توقعات ی ۔۔۔ یعنی جیسا می ترتیب دیا گی۔ لی عوامی فوج

ای مختلف موضوع ! اس می ی پیی بورژوا سیاست ی طبقاتی منطق ، صاف ی ی نظر آتی ۔ ی ان ی ی عوامی فوج محنت ی گی اور اب ی اس ی زی انداز می سرانجام گی۔ جیسا ناصر ی فوج سرانجام دیا ۔ ی دور اور ناصر دور می خاصا فرق ۔ ناصر می ی معیشت می ی گنجائش موجود ی عوام بعض مراعات اور بین الاقوامی سیاسی منظر می دو عالمی یعنی امری اور سوویت یونین ی موجودگی ی عالمی ی ی بچا ۔

۲۲۔ جیسا ی نشان ی ی ریوولیوشنری اعلامی می البرادی اور اخوان المسلمون پر ی زنی ی ی گئی ۔ اس ی ی اِس ان تنظی تعلق ی تاریخ ۔ پی سال جون می ، آئی ایس او مصر ی سیاسی صورتحال میٰ عمر ی ی شائع ی ی۔ اس می ا لبرادی چیلنج فی ی ۔عمر مطابق البرادی اعلان سیاسی جبر اور غریبی مصری عوام ی می ای نئی روح دی اورتین ی قوانین می اور معاشی بدحالی ” مصری عوام البرادی فی جوش وخروش خیرمقدم یا “ البردای ی واپسی پر عوام می نظر والا جوش ” ی مایوسی اور محرمی “ ردِّعمل ۔عمر مُطابق البرادی ی تحری ای حالات می شروع ی گئی جب عوام معاشی انصاف اور سیاسی آزادی اور اس عوام ی جذبات میدانِ سیاست می درست اور بروقت فی یا۔ ای غریب اور ، اور خود مختار یونی حامی می ان ان مسائل ی ی لیتا اور مسائل پر اپنی لاگ

ی ر ۔

۳۲۔ البرادی ی اعتدال پسند مو¿ قّف ( ی نیوین ی طرح سوشل یی نظام ی حمایت) پر عمر البرادی ی مصر واپسی می جاری سیاسی بحث می ای نئی جان دی ۔ اس یت حامی ای نیا اور جوش بخشا اور محنت ی تحری ایسی سمت عطا ی جس ی مطالبات زی انداز می پیش ی۔ اس قطع نظر البرادی ی واپسی مصر می جاری سیاسی می قدر پیدا ی حقیقت تو ی البرادی مصر سیاسی میدان می فی مصر اور محنت ی ی ی تحری دی یا ۔ اس مقصد مصر می ی تحری جنم دینا ی ی اور محنت ی روز بروز ی ی تحری نیشنل الائنس فار چینج ، نظام ضرر تبدیلی ای ، طابع ۔ اپنی تین پر مشتمل اختتام پر ساری بحث نتی عمر اس اس تحری روح بای بازو ی اس می شامل دائی بازو ی سیاسی دم بن اور اس آزاد خیالی اور ی بنیاد پرستی نظریات ی حامل تنظی می نظریاتی پختگی اور ی ضرورت پرزور دیتا ۔لی اس ی ای اور ی ی ی گئی اور بائی بازو پن خود البرادی ی صدارتی الگ ی صورت می ۔ ” گو مصری البرادی ی تحری ایسی ای سرمای چال می حق بجانب ی ی نظام ی ی لی ی اس حقیقت ی نظر انداز ی ی البرادی عوامی دباﺅ ی رسمی طور پر ی ی بعض سخت مو¿قّف اختیار ی ی جی اسرائیل اور سامراج دُشمن پالیسی وغی۔ ایسا عام آدمی

پر یقین اور زی “۔ لی تحری دوران عملی طور پر جو آیا ی مدت ی تصدیق والا ۔ 9 11فروری دوران جب ی سویز اور می تحری زور ی ی ی اور عوامی بغاوت می روشن تو البرادی صاحب ی طرف اس پر یا ردّ عمل یا ۔ البرادی 10فروری ، اقتدار ی صورت الگ عزم جواب می تحری می شامل عوام غیض و غضب اور تحری دی ی درد ی آواز می مصربس اب ی والا اور فوج ی اب خاموش تماشائی بنی اور مداخلت ” بچا “۔

۴۲۔ ریوولیوشنری ، اخوان المسلمون ، جس ای مصر مخالف سرمای مشتمل اِس ی سیاسی سوچ بخوبی جا ۔ 1980 ی ی می ی بائی بازو ی تنظیمی ، اخوان المسلمون اوپر ی جبر ی اس بنیاد پر حامی ی ی ای ی بنیاد پرست اور تنظیم ۔ ©©©© اخوان المسلمون ی بنیاد 1928ءمی ی گئی۔ اس قیام مقصد روسی انقلاب بعد می ی رحجانات ی ۔ مصر سرمای دار می اس ی ی ی ی ی۔اس وقت ای مطابق اس تنظیم می شامل نجی ی نجی معیشت 40فیصد ۔ 1980ی ی می اخوان المسلمون ای یونیورسی فارالتحصیل اور پی ور افراد ی اپنی می شامل شروع یا جو نئی معاشی اصلاحات ی روزگار ی ی ضمانت محروم ۔ قومی خود ی بنیاد پر قائم معیشت جو ناصر دور ِ امتیاز ی اب ماضی ای بنادیا گیا ۔ 1980ی ی مصری معیشت ی آئی ایم ایف ی یات مطابق یل نو دور ۔ ی بنیاد ی ی اور نیو لِبرلِزم یعنی

جدید آزاد خیالی (جو آزاد معیشت نظریاتی بنیاد ی ) پر ی گئی ی۔ ینی تحری ی ی اور اس منتشر اور قومی بورژوازی ی تحری اپنی تمام تر نظریاتی اساس ی منطقی انجام ی چین نوجوان جو ی می بائی بازو می شامل یا اب اخوان المسلمون می شامل اسلامی نظریات اور سیاست می اپنی نجات لگا۔ می بیسوی صدی آخر اور یسوی صدی اوائل می سرمای داری روز اندرونی بحران جنم لی سماجی اور سیاسی تناﺅ اور یدگی ساتوی صدی اسلام احی سیاسی می شامل ی صورت می لگا۔

۵۲۔ آر ایس نمای ترین ممبران می ای ، حسام الحمالوی ای ، 2007 موسم اییشن می ای مضمون می اپنی تنظیم ی صفائی پیش ی: 1980ی ی آخر می مصری ای گروپ جو ی ی متاثر ، مل جل ای پروگرام بنایا اور اپریل 1995ءمی اس گروپ ای تنظیم ی دی اور اس نام ریوولیوشنری یینسی ۔ می موجود اور برسرعمل بائی بازو ی دیگر تنظی ینی انحراف ی نظری اپنایا بعض اوقات اسلام تو لی ریاست ی ی ی ۔ ان ی طرف یونیی اندر اور تقسیم مختلف سیاسی مسائل پر تنظیم مو¿قّف پر مبنی اور می یی نظر بیان یا گیا ۔ اس ( جو بنیادی طور پر برطانی ی ی نظری دان ی اختراع ) عملی اخوان المسلمون تعلق طلبا¿ ریاست ی طرف اسلام پسند تنظی تعلق یونیی ی یونی

انتخابات پر پابندی اور تعلیمی ان ی بیدخلی خلاف ی صورت می دی می آیا۔ ی تنظی ی ی ی۔ 1990ی ی می تعلیمی شروع والی ریاست آزمائی 2006-2005 اخوان المسلمون اور بائی بازو وسیع تر سیاسی اتحاد ی اپنی ای لمبی داستان ۔ ی ای معاملات جی یونی اور پی یی می ان دو متضاد رحجانات سیاسی ی دیری اور ی دشمنی خاصی حد ماند ی بعض سیاسی مسائل حل اختیار ی والی تدبی می ی تعاون ی ی بدستور موجود ۔ اس مضمون ای تصویر ی شائع ی گئی جو 14اگست 2005ءمی اس مخالف ی جس می اخوان المسلمون اور ریوولیوشنری (آر ۔ایس) مل ی ی۔

۶۲۔ ریوولیوشنری مختلف سیاسی آپس می 17فروری ی ایس ی طرف ی پر ارسال ای مضمون می گیا ۔ اس مضمون اصل موضوع مصری سیاست می فوج ۔ مضمون نگاز مطابق ” اب فوج ی تمام تر ی محور اور اس وسیع تر سیاسی اتحاد جس ی داغ بیل 2006 ءمی ی گئی ی۔ اس اتحاد می اخوان المسلمون، ناصری ی، ی ، لیبر ی (جو اسلام ی ی ) ، دی ی (بائی بازو ی ی) ، ریوولیوشنری ی ۔۔۔۔ ی۔۔۔، الغد ی (ای لیبر ی) اور محمدالبرادی ی نیشنل الائنس فارچینج شامل ی۔ ی جا ی اتحاد اس صورت می ی یاب ی اگر بائی بازو ، اس اجتناب جس تحت بائی بازو اخوان المسلمون ی حقارت بنایا ی سرمای ی

جماعت اور نیو لبرلزم اس ۔ ریوولیو شنری اس ی تبدیلی می یدی ادا یا۔“ می ، اس خود انقلابی گروپ برطانی اور امری جعلی بائی بازو ی پشت ی حاصل ای بوژوا عوامی محاذ قائم می یدی ادا یا۔اس ی قلعی تو اس حقیقت جاتی اس می شامل نام اپوزیشن ی لبرل ’وفد‘ بائی بازو ی ’ ‘ اور ناصری ۔۔ می ی ی ایسی ی ی جو عوام می ی زرا سی ی سیاسی ی ۔ ان می عام تاثر یی ی بدعنوان عناصر پر مشتمل ی اور ان لی ذاتی اور ی تعلقات ی۔

۷۲۔ حسام الحمالوی می جس استدلال بنیاد بنایا ی اخوان المسلمون عمل اس درست فی وجود می آیا جس تحت ریوولیوشنری ینی اور لبرل ی اس ی روش فی یا جس تحت اسلام پر ی جبر ی صرف ی حمایت یا اس ی مذمت ی ی یا ۔ ی استدلال ی طرح ی درست سوچ پر مبنی ی ۔ ی نظر می اس ی جانچ معیار ی اپنی سری می ی گئی ی تاریخ ۔ ی 1960ی ی آخر اور 1970ی ی ابتدائی ی بات جب ی ریوولیوشنری ی لیگ (آر سی ایل RCL) جنرل سییی یی بال سوریا ناراض اور مایوسی دیی اور یونیی طالب علم ی یر تعداد ی، جنتا ی پرامنا ( وی پی JVP) ی می شمولیت ،طبقاتی اور سیاسی تجزی پیش یا ۔ ان خیال می اس ی سما سماج ی یا ایل ایس ایس پی (LSSP) عوام مادام ی مخلوط می شامل ی۔ اِس ی اقدام ©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©©© عوام مایوس سبب بنا ۔اس ی ای یر تعداد اس حد بددل

یا محنت ی می سیاسی ۔۔۔ ماﺅ نواز اور پیی بورثووا می شمولیت ی نجات جانا۔ وی پی ی طبقاتی اور سیاسی بنیاد تجزی ی یی اس می پشین گوئی ی ی ی مخصوص صورتحال می ی طرز عمل گی اور محنت ی تحری پر راست آور ی۔لی جب 1971ءمی بندرا ی دوسری مخلوط خلاف عوامی بغاوت ی الزام می وی پی پر ی تشدد اور ظلم تو آر سی ایل ، وی پی نظریاتی اختلافات طاق اس خلاف اقدامات ی شدید مخالفت ی اور اس ’ ویرا ‘ی فوری ی یا۔ اس طرح جب نومبر 1989ءمی سری ی ی طرف محنت ی تحری طاقت دریغ استعمال نتی می ویرا ی یا گیا تو آر سی ایل اس قتل ی شدید مذمت محنت عوام خصوصاً دی نوجوان محنت خلاف ای اعلان جنگ نام دیا۔ اس سری ی وی پی خلاف نظریاتی موقف می ی ی ی یا۔اور ان اس حقیقت ی موقع ضائع ی یا جو وی پی دلفریب انقلابی می اس ی می شامل ی ی پیی بورژوا عوامی سیاست دم ی اپنی الگ انقلابی شناخت اور محنت ی نجات دیا ۔

یی نظریاتی غلطی جس مصر ی ریوولیوشنری ی ۔ اس ی انقلاب ی اس لازمی ضرورت محنت اپنی ای الگ سیاسی شناخت برقرار انقلابی ی پس پشت اخوان المسلمون ، البرادی اور دیگر بورژوا حزب مخالف ی سیاسی محاذ ی اپنائی۔

۸۲۔ آر ایس (RS) ی اس غلط ی سمت ی ی واقعاتی غلط ی یا نظریاتی روی ی ان مسلسل نظریاتی ی دین جن ی بنیاد ، ی انقلاب یا ی ی ی مسلسل انقلاب ، ی مخالفت پر ی گئی اور جس بانی عناصر ی جو دوسری جنگ عظیم بعد یشنل الگ ۔ آر ایس ی اصل نظریاتی بنیاد ، حسنی رخصت فوری بعد جاری حسام الحمالوی اس بیان ی مدد بخوبی عنوان ی ” ی جنتا اور محنت مسلسل انقلاب “ اس بیان اس فوری بعد برطانی اخبار ین می اس عنوان شائع یا گیا ” مصری اپنا احتجاج فیی می جاری ی “اس بیان اختتام ان الفاظ یا گی۔” لگتا تحریر اب ی اپنا ۔ لی اب تحریر فیی می جائی ۔ انقلاب جی جی گا وی وی ی طبقاتی صف بندی می ی گا۔ی یار ۔ ی یی پر ی جانا ی۔ پاس صرف مصر ی ی اس ی نجات ی چابی ۔ ی ای ای مسلسل انقلاب ی طرف جانا ی جو اس عوام ایسی راست یت طاقتور گا جس ی سمت نی ی طرف ی۔“ لی اس بیان می ی ی ی ملتا ” نی اوپر والی راست یت“ صرف اسی صورت می یر ی جب محنت اقتدار می ۔ اس بغیر” مسلسل انقلاب“محض ای بن جاتا ۔ اور اس مطلب ی محنت فیی می محدود اور محض معاشی مراعات بورژوا ی ی لگادیا اپنی من مرضی ی نئی ریاست یل دی۔

۹۲۔ اصلی می ” مسلسل انقلاب “ الفاظ ایس یو پی (SWP)

ای سابق ممبر جان ریس (John Rees) ای طویل مضمون’ انقلاب اور ی انقلاب ‘ ماخوذ ی۔ ریس اس مضمون می ایس یو پی بانی ی ی اس تحریر متفق نظر آتا ۔ جو اس 1963ءمی تحریر ی ی اور جس عنوان ” منحرف مسلسل انقلاب یا مسلسل انقلاب رخ ی تبدیلی“ اس مضمون می اس بات زور ی ی گو ی مسلسل انقلاب نظری می ای قابل قدر اور تخلیقی باب اب چین اور یوبا می ی روشنی می اس بعض مسترد یا جانا ضروری ۔

۰۳۔ ی مسلسل انقلاب نظری 1905ءمی روس می بپا انقلاب ی روشنی می پیش یا گیا ۔ اس مطابق سرمای داری آغاز دیر سرمای دار جاگیردار اور سامراجی تابع ۔ دوسری طرف اس سامنا ، اس ی اپنی قبر محنت ۔ اس ی بورژوازی ، اپنی پیشرو بورژوازی ی طرح ی فری سرانجام ی ی جو اس حقیقی اور تاریخی فرض بنتا ۔ ای می ی نظام یعنی عوام ی ی نظام صرف محنت ی اقتدار می لی ی انجام ۔ محنت اس قابل محروم اور پیی بورژوا عوام پر مشتمل ای ایسی سیاسی تحری منظم گی جس ی قیادت اس می ۔ محنت خود مسائل حل سرمای داری نظام اور سوشلزم نافذ ۔ ازی ، سرمای داری عالمی پی پر ی ی انقلاب ی عالمی سطح پر بپا ۔

۳۱۔ مطابق ی نظری روس 1917ءمی بپا انقلاب ی صورت می سچ ثابت لی 1949 چینی انقلاب نتی می ماﺅ تنگ برسراقتدار اور 1959 یوبا انقلاب بعد اس

می ی جان ی ی۔ ان ی می ی ی بات اس حد تو درست ثابت ی ی ی بورثوازی اپنا ی تاریخی ادا ی یا لی انقلاب تو مزدور ی قیادت می بپا اور ی اس محروم طبقات ی انقلابی تحری ی می می ی ادا یا۔ ان تجربات حاصل اسباق ” جب ی نظری بنیادی ستون محنت ی فطرت می مسلسل انقلاب ی ی شامل ی ی زمین بوس یا تو اس پر ی ساری عمارت ی بچایا ۔“

۲۳۔ اور اس پی جان دو مختلف آپس می ی ی۔ ای تو ی محنت معروضی اور تاریخی انقلابی اور دوسری ی ی ای مخصوص صورتحال می محنت ی تحری زور ۔ اپنی ی فیملی (مقدس خاندان ) می محنت اُس ی وضاحت جو سرمای داری نظام می اس ی حیثیت می ادا ۔ بقول ” سوال ی ی ی یا محنت یاسب سب محنت ی ای مخصوص صورتحال می یا مقصد قرار دی ی۔ سوال ی محنت یا؟ اور اس می شامل یا لازمی نتائج ی جو ی ۔ اس مقاصد اور تاریخی ناقابل تردید اور صاف نظر والا تعین اس ی اپنی زندگی ی یفیت اور آج بورژوا ی پوری تنظیم مل ی۔“

۳۳۔ ایسا ضروری ی محنت انقلابی متواتر آتا اس می ی نظر ، سطحی بائی یل ۔ 1905 انقلاب ی ی بعد پسپائی اور

مایوسی دور میی گئی اپنی تحری می ی اس طرف یا موقع پرستی طرح محنت ی تحری می جمود ی انقلاب اصل طری منحرف ی اور ای طری پر عمل ی ترغیب دی لگتی جن پر عمل ی اس ی تاریخ می ی گنجائش ی ی۔ ازی تبدیل ضروری اس بدلنا، جیسی بصیرت آموز تدبیری دوسری جنگ عظیم بعد حساب عمل لائی ی ی۔عالمی سرمای داری پاﺅ پر اور محنت تحری ینی بندوبست می جانا ایسی یفیات ی جن ی موقع پرست عناصر می ی لگ گئی اب اتحادی تلاش ی ینی بییسی یا ماﺅنواز سیاسی طاقتی یا یا بنیاد پرست دانشور یا ازم یا ی اور اس طرح سیاسی ۔ان موقع موقف ی نظری ی بنیاد اس بات پر ی محنت ی انقلاب نقیب اور بعد انقلابات می محنت ایسا ی نظر ی آیا ۔ ی ازم اب پاری بن ۔ یقینا تاریخ ی حرفِ آخر ثابت ی ۔ اور اس پی ی نظری باوجود تاریخ ی ی ثابت یا چین اور یوبا انقلاب ی نظری ی تصدیق ثابت ی۔ گو ی محنت برسراقتدار ی آیا لی یا یی ی ی چین اور ی یوبا می یت ی ی ی۔چین اب دنیا ، قدر زائد حصول ای وسی ثابت اور یوبا، عالمی سرمای داری ی می مصروف ۔

۴۳۔جیسا ی اپنی ” انقلاب روس ی تاریخ “ دی می ” محنت لازمی انقلابی صرف اسی وقت آتا جب لحاظ غیر معمولی حالات جن جنم ی فرد واحد یا ی ی مرضی ۔۔ عوام دقیانوسیت ی زنجیری اور عام بغاوت پر “ اس تمام

می جس ی طوالت فی معروضی حالات ی ی ی انقلابی ی ی محنت طبقات سیاسی طور پر منظم ۔ ی اپنی ’ وراثت جس امین ی (The Heritage we defend) ‘می دوسری جنگ عظیم بعد یشنل مخالفین موقع ۔۔۔۔ پیبلو، فی اور ان پی ۔۔۔ می ای بات ی ی ی ی سب سب لینن اور ی اس نظری سخت مخالف سب ای انقلابی ی قیام ۔ اس الفاظ می ” لینن اور ی نزدی ، قطع نظر اس ی عام قدر ، ی سیاسی موقف ی بنیاد، محنت طبقاتی مفادات تحفظ ی اور ی اپنی سیاسی حیثیت اور شناخت اور قائم پر دینا ی“۔ ان یقین طبقاتی اصول پر استوار یا گیا ی موقف، انقلابی می محنت اپنا تاریخی می ضرور ممدومعاون ۔ اس ی دو موقف اس طویل می وجود می آتا جس دوران ی پروگرام پر متفق لوگ سیاسی مزیّن ی تیار ی“ اب وقت آگیا یشنل ی یشنل یی (آئی سی ایف آئی) مقرر ۔ ی اور تنظیمی جو لینن اور ی نظر اختلاف ی ی اور اس ی مذمت یا ی ی اب ای طری ی ایجاد ی ی ی جن ی مدد بورژوا سیاسی قوتی انقلابی اقتدار ی استعمال ی۔ ی ان ی مرضی تابع ی ی جتنا مرضی شور ی محنت مفادات محافظ ی اور مسلسل انقلاب دعویدار ی ان ی سیاست، معروضی حقائق سامنا ی صورت ی ی۔

۵۳۔ جیسا واضح یا ۔ اور ی مزید وضاحت ی والی مصری انقلاب ، عالمی سرمای داری تضادات

ای منطقی نتی ۔ اس ی سماجی سماجی نابرابری می مسلسل ی می دی می آیا ۔ اس ی تفصیل اپنی آفاق ” سرمای“ می ی درج ی ی ” دولت ی ای پر پر غریبی ی بنتا ۔“ 6 فروری 2011 ین می ’ نابرابری: تاریخ نیا چلن (Inequality the new dynamic of history)‘ عنوان شائع مضمون می اس مضمون نگار جو آئی ایم ایف سابق چیف ی ی ی روگوف یا غذا ی ی ی قیمتی ، روزگاری اور خی نابرابری صرف مصر یا مشرقی وسطیٰ دیگر ی ی ۔ درمیان، آمدنی ، دولت اور مواقع می جس قدر نابرابری اب پائی جاتی ۔ ی ساری صدی دوران ی ی قسم ترین حالات می ی ی پائی جاتی ی۔ یورپ، ایشیا اور شمالی امری می بعض ی دن دوگنی اور رات چو گنی ترقی ی ی اور ان منافع ی حدوحساب ی ی لی ی روزگاری ، اور می ی اس منافع می والا دن بدن ۔ روگوف درست انداز می ی ثابت یا سماجی ی می انقلاب جنم دیا ۔ لی خود ی فورا ً ی رونا ی رویا اب خیالات ی ی سنجیدگی ی لیتا۔

۶۳۔ ای روگوف تجزی ی یا آپ ی ی اور طرح تاریخی عمل تجزی دی لی نتی یی گا معروضی حالات اس طرح ی حقیقی آواز دی ۔ یی پروگرام جس آج ی آئی سی ایف آئی اپنا پروگرام بنایا اور اس پر عمل درآمد ی ۔ اس پروگرام محنت ی عالمی تحری مشعل ی ۔ ی عوام ی ،

آج حالات ی ی جنگ عظیم قبل عالمی حالات مماثلت ی طرف دلا ی۔ تاریخ آپ ی تو ی لی جیسا حالات ی گونج حالات می ی سنائی دیا ی ۔1870 1914 ، گلوبلائزیشن ی ی ۔ اس دوران دنیا ی ی ای ی دور رس معاشی اور سیاسی تبدیلی رونما ی اس می ی ی روس اور جرمنی محنت عوام می خاصی ی ی ی۔ ایسا حادثاتی یا اتفاقی طور پر ی ۔ ی ان محنت مییت ی ی ی ان عوام ای ی معاشی تبدیلی گزر اور اس وقت ان می رائج سیاسی نظام ان معاشی تبدیلی ی تبدیل ی ی سماجی حیثی می توازن پی قاصر ۔ اب گلوبلائزیشن دور گزر ی۔ آج رونما والی معاشی تبدیلی ، دور می رونما والی تبدیلی نسبت زی ی اور نمای ی۔ اس می جو یفیت روس اور جرمنی ی ی آج ی یفیت ساری دنیا پر طاری ۔ ان وسیع ترین معاشی تبدیلی جنم لی سماجی تناﺅ دور ی بس ۔ ی ی جی حسنی یا مشرقی وسطی ی، یا نالائق بدعنوان اور ی ی جی ترقی ی سرمای دار ی ی۔ دنیا ی آمریت یا یت عالمی سرمای ی تعمیل بن گیا ۔ ی ، عوام خون چوس غیر ی عالمی سرمای پر مشتمل ی۔

۷۳۔ عالمی سرمای داری نظام تضادات می ی مخصوص صورتحال مطابق ی لی ای بات روزروشن ی طرح عی پر جاری سیاسی ، عوامی اختیار ی گی۔ اسی صورتحال ی خاطر ی تنظیم

ی ازم مخالفین خلاف ای لمبی ی ۔ اب ی ی اور بین الاقوامی سطح پر محنت انقلابی قیادت تیار ی۔ اور جیسا حالات ثابت یا ۔ یی جو ی ی والی عوامی تحری انقلاب ی منزل می ای فی ادا گا۔

Loading