اُردُو

ہمبولڈ یونیورسٹی میں ای وائے ایس ایس ای(IYSSE) کی حمایت میں خطوط

یہ 5 جولائی 2023 کو انگریزی میں شائع 'Letters in support of IYSSE at Humboldt University' ہونے والے اس ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

ڈبلیو ایس ڈبلیو ایس کو متعدد خطوط موصول ہوئے ہیں جن میں برلن کی ہمبولڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یوکرائنی قوم پرستوں اور دائیں بازو کے طلباء اور پروفیسروں کی طرف سے طلباء پارلیمنٹ کے لیے ای وائے ایس ایس ای کی جنگ مخالف انتخابی مہم میں رکاوٹ کو روکے منگل کے روز انعقاد کیے گے انتخابات پر اپنی قانونی نگرانی کر یقینی بنائے۔

***

محترم جناب اور محترمہ،

یو ایس میں انٹرنیشنل یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس فار سوشل ایکویلٹی (ای وائے ایس ایس ای) نے دنیا بھر کے مزدوروں اور طلباء سے جرمنی کی ہمبولڈ یونیورسٹی میں آئی وائی ایس ایس ای کے دفاع کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو اسٹوڈنٹ پارلیمنٹ کے لیے مہم چلا رہی ہے اور یوکرین کی انتہائی دائیں بازو کی افواج کے حملے کی زد میں ہیں۔ ہم ہمبولڈ کی یونیورسٹی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان حملوں کی مخالفت کریں اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنائیں۔

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران الزبتھ باؤر جو ایک یوکرائنی قوم پرست رکن ہے اور ہمبولڈ یونیورسٹی میں چیئر آف ایسٹ سلاویک لٹریچر اینڈ کلچر میں طالب علموں کی معاون ہے جو باقاعدگی سے ای وائے ایس ایس ای کے انتخابی مواد کو تباہ کرنے کے بارے میں شیخی بگھارتی رہی ہیں۔ جبکہ 'یوکرین سوسائٹی ہمبولڈ یونیورسٹی برلن' ایک گروپ ہے جو پہلے کبھی کیمپس میں موجود نہیں تھا نے بہتان آمیز مواد شائع کیا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آئی وائی ایس ایس ای 'روسی سامراجی پروپیگنڈے' کو فروغ دے رہا ہے۔

ہمبولڈ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف جسٹس کی تصویر جرمنی کے شہر برلن میں ہے۔ (اے پی فوٹو/مائیکل سوہن) [اے پی فوٹو] [AP Photo]

ہمبولڈ میں آئی وائی ایس ایس ای کے خلاف الزامات جو انتہائی دائیں بازو کی یوکرائنی افواج کی طرف سے اسی طرح کے بہتانوں کی بازگشت کرتے ہیں جنہوں نے کینیڈا اور ریاستہائے متحدہ میں آئی وائی ایس ایس ای کے اجلاسوں کو سنسر کرنے کی کوشش کی تھی مکمل طور پر جھوٹے ہیں اور آئی وائی ایس ایس ای کے متعدد بیانات سے بہت آسانی سے غلط ثابت ہو جاتے ہیں جو کہ آئی وائی ایس ایس ای کی جانب سے پیوٹن کی اولیگارشی حکوت کے رجعتی حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ قوتیں دراصل جس چیز کی مخالفت کرتی ہیں وہ دراصل آئی وائی ایس ایس ای اور روس اور یوکرین میں ہمارے ساتھیوں کی جانب سے مزدوروں اور نوجوانوں کو ایک تاریخی تناظر سے سیاسی طور پر مسلح کرنا ہے تاکہ امریکی اور جرمن سامراج کے جنگ کو بھڑکانے کے مرکزی کردار کو بے نقاب کر سکیں۔ اور جنگ مخالف تحریک کی تعمیر نو اور ایٹمی جنگ کی تباہی کو سیاسی جدوجہد کے زریعے روکا جا سکے ۔ ہمبولڈ میں آئی وائی ایس ایس ای نے جرمن سامراج کے خلاف جدوجہد اور جرمنی میں فاشزم کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے خطرے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

'یوکرین سوسائٹی' درحقیقت ایک دائیں بازو کے انتہا پسند پروفیسر جارگ بیبروسکی کے نقش قدم پر چل رہی ہے جسے تین سال قبل آئی وائی ایس ایس ای کے انتخابی پوسٹر پھاڑتے ہوئے سوین ورم جو آئی وائی ایس ایس ای کا ممبر اور ہمبولڈ یونیورسٹی کا طالب علم ہے پر جسمانی حملہ کرتے ہوئے جس سے زدوکوب کرتے ہوئے اس واقع کو فلمایا گیا تھا۔ بیبرووسکی نے برسوں سے جرمنی کی دوبارہ عسکریت پسندی کا جواز پیش کرنے اور نازی ازم کی وراثت کی بحالی کے لیے کام کیا ہے یہاں تک کہ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ 'ہٹلر ظالم اور تشدد پرست نہیں تھا۔' بابرووسکی کی طرح انتہائی دائیں بازو کی یوکرائنی افواج اور ان کے سامراجی حمایتی یوکرین کے نازی ساتھی سٹیپن بنڈیرا کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ہمبولڈ میں آئی وائی ایس ایس ای نے انتہائی دائیں بازو کے خلاف اپنی مسلسل جدوجہد اور ایک باوقار جرمن یونیورسٹی کو سامراجی تھنک ٹینک میں تبدیل کرنے کے خلاف بے پناہ ہمت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہم مزدوروں اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنے انتخابی پلیٹ فارم کا مطالعہ کریں اور ہمبولڈ کے طلباء کو آئندہ انتخابات میں آئی وائی ایس ایس ای کو ووٹ دے کر عسکریت پسندی اور فاشزم کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کریں۔

انٹرنیشنل یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس فار سوشل ایکویلٹی امریکہ 

٭٭٭٭٭٭

پریزیڈیم کے لیے:

آسٹریلیا میں انٹرنیشنل یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس فار سوشل ایکویلٹی (آئی وائی ایس ایس ای (ہمبولڈ یونیورسٹی میں طلبہ پارلیمنٹ کے لیے آئی وائی ایس ایس ای کی انتخابی مہم پر دائیں بازو کے حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

'یوکرین سوسائٹی' کی جانب سے آئی وائی ایس ایس ای کے انتخابی پوسٹرز پھاڑنے اور غیر سیاسی ہتگھنڈے استمعال کرتے ہوئے طلباء کو حقیقی سوشلسٹ بین الاقوامی اور جنگ مخالف نقطہ نظر سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

آئی وائی ایس ایس ای کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ یہ کیمپس میں واحد حقیقی جنگ مخالف رجحان کی نمائندگی کرتی ہے۔ ہمبولڈ میں آئی وائی ایس ایس ای نے کیمپس میں عسکریت پسندی اور دائیں بازو کے نظریے کے خلاف مسلسل جدوجہد کی ہے۔ یہ نوجوانوں اور طلباء کی جنگ مخالف تحریک قائم کرنے کے لیے آئی وائی ایس ایس ای کی بین الاقوامی لڑائی کا حصہ ہے۔ تنازعات کو ختم کرنے کے لیے یوکرین روس اور دنیا بھر کے محنت کشوں کو اس سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف متحد کرنے کی ضرورت ہے جو جنگ کی بنیادی وجہ ہے۔ یہ صرف امریکہ اور نیٹو جو جنگ کے اصل محرک ہیں اور پیوٹن کی رجعتی روسی قوم پرستی اور سرمایہ دارانہ حکومت کی مخالفت میں ہی کیا جا سکتا ہے۔

نیوزی لینڈ، امریکہ اور کینیڈا میں آئی وائی ایس ایس ای کے واقعات پر یوکرائنی انتہائی دائیں بازو سے منسلک تنظیموں نے حملہ کیا ہے جنہوں نے تقریبات کو منسوخ کرنے کی مہم چلائی اور اشتعال انگیزی کے لیے ان میں شرکت کی۔

یہاں آسٹریلیا میں، آئی وائی ایس ایس ای نے سڈنی کی میکوری یونیورسٹی میں جنگ مخالف ایک کامیاب میٹنگ کی۔ انتہائی دائیں بازو کے یوکرائنی قوم پرستوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطہ کیا تاکہ آئی وائی ایس ایس ای کی میٹنگ کو ہونے سے پہلے ہی اسے بند کر دیا جائے۔ دو ماہ سے بھی کم عرصے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے میکوری یونیورسٹی میں آئی وائی ایس ایس ای کلب کی وابستگی کو واضع طور پر اس جھوٹے دعوے پر مسترد کر دیا کہ ہم 'وہی مقاصد اور مقصد' کا مشترکہ اشتراک کرتے ہیں جیسا کہ جعلی بائیں بازو میکوری سوشلسٹ کلب جو جنگ کا حامی گروپ ہے۔ 

انٹرنیشنل سطح پر آئی وائی ایس ایس ای پر یہ حملے جاری ہیں کیونکہ دنیا بھر کی حکمران اشرافیہ اس ردعمل کے بارے میں فکر مند ہے جو عالمی سرمایہ داری کے تاریخی ٹوٹ پھوٹ کے دوران آئی وائی ایس ایس ای کی طرف سے جنگ مخالف، بین الاقوامی اور انقلابی تناظر کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

یہ نوجوانوں کے مفاد میں ہے کہ وہ آئی وائی ایس ایس ای کے جنگ مخالف تناظر کو سمجھ اور پرکھ سکیں اور اس پر گفتگو کر سکیں کیونکہ ان کا مستقبل ایٹمی تباہی کے خطرے سے دوچار ہے۔

جرمنی میں جنگ کے ادوار میں انتہائی دائیں بازو کے ابھرنے کی تاریخی مثالیں یاداشت میں لوٹ آتی ہیں۔ ہم آئی وائی ایس ایس ای کی بازگشت ہمبولڈ کے اس مطالبے پر کرتے ہیں کہ ہمبولٹ میں انتہائی دائیں بازو اور عسکریت پسند نظریات کے حامل افراد کو آئی وائی ایس ایس ای کے جنگ مخالف نقطہ نظر کو خاموش کرنے کی ان کی کوششوں کا محاسبہ کرنے کے لیے کارروائی کی جائے۔

مخلص

ایوریم یزگین

قومی کنوینر، آئی وائی ایس ایس ای آسٹریلیا

٭٭٭٭٭٭

محترم یونیورسٹی انتظامیہ،

میں برلن کی ہمبولڈ یونیورسٹی میں انٹرنیشنل یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس فار سوشل ایکویلیٹی (آئی وائی ایس ایس ای) کی انتخابی مہم میں جاری خلل اور تخریب کے بارے میں اپنی شدید تشویش کا اظہار کرنے کے لیے لکھ رہا ہوں۔

یہ ظاہر ہے کہ یہاں آئی وائی ایس ایس ای کو خاموش کرنے اور جنگ اور دوبارہ اسلحہ سازی پر تنقید کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایک مشہور تعلیمی ادارے کے طور پر جو آزادی اظہار اور جمہوری اقدار کے لیے کھڑا ہے، ہمبولڈ یونیورسٹی آف برلن کو ایک ایسی یونیورسٹی کے طور پر ہونا چاہیے جہاں مختلف نقطہ نظر پر کھل کر بات کی جا سکے۔ اس لیے یہ انتہائی پریشان کن ہے کہ جو طلبا آئی وائی ایس ایس ای کے ساتھ منسلک ہونا چاہتے ہیں انہیں آزادانہ طور پر اظہار خیال کرنے اور اپنے سوشلسٹ نظریات کے بارے میں دوسروں کو آگاہ کرنے سے روکا جاتا ہے اور ان کے سیاسی کام میں روڑے اٹکائے جاتے ہیں۔

 آئی وائی ایس ایس ای کی انتخابی مہم میں منظم رکاوٹ کی گی جیسے کہ پوسٹرز اور دیگر معلوماتی مواد کو روکنا اور ہٹانا جو کہ آزادی اظہار کے بنیادی حق کی واضح خلاف ورزی ہے۔ یہ سرگرمیاں واضح طور پر آئی وائی ایس ایس ای کو کمزور کرنے اور جنگ اور سرمایہ داری کے تعلق مزید یہ کہ جنگ کے لیے دوبارہ ہتھیاروں کی پیدوار ان کے درمیان رشتہ جیسے اہم مسائل پر کھلی بحث کو روکنے کے مقصد کو پورا کرتی ہیں۔

اس لیے میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری کارروائی کریں کہ آئی وائی ایس ایس ای انتخابی مہم کسی بھی رکاوٹ سے پاک ہو اور طلبہ کے آزادی اظہار کے حق کا احترام کیا جائے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ یونیورسٹی تمام طلباء اور عملے کو واضح ہدایات جاری کرے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس طرح کی رکاوٹوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ آئی وائی ایس ایس ای کے سیاسی کام کو روکا گیا ہو۔ آئی وائی ایس ایس ای کے ایک ممبر پر پروفیسر جارگ بیبروسکی نے جسمانی طور پر حملہ اُس وقت کیا جب وہ آئی وائی ایس ایس ای کے پوسٹرز اتارتے ہوئے طالب علم کے ہاتھوں پکڑا گیا۔ اس کے خلاف بھی تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ لہذا میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آئی وائی ایس ایس ای انتخابی مہم میں خلل ڈالنے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے مناسب اقدامات کریں۔ یہ ضروری ہے کہ اظہار رائے کی آزادی اور جمہوری اقدار پر اس طرح کے کھلے حملے سزا سے بچ نہ پائیں۔ میں برلن کی ہمبولڈ یونیورسٹی میں کھلے روادار اور سب کے لیے آزادی اظہار کے ماحول کی سازگاری کے لیے آپ کے عزم سے اپیل کرتا ہوں۔ یہ بہت اہمیت کا حامل ہے کہ یونیورسٹی کو ایک ایسی جگہ بنایا جائے جہاں طلباء انتقام کے خوف کے بغیر مختلف نظریات اور نقطہ نظر پر تبادلہ خیال کر سکتے ہوں۔

میں اس تشویش کے بروقت جواب کی توقع کرتا ہوں اور آپ کی توجہ اور عزم کے لیے پیشگی شکریہ۔

آپ کا مخلص

جے ٹی

٭٭٭٭٭٭

ریاستہائے متحدہ سے تاریخ کے استاد کی حیثیت سے اور عالمی تعلیمی برادری کے ایک حصے کے طور پر اور اس سے بھی بڑھ کر ماضی کے اسباق کو سمجھنے والے انسان کی حیثیت سے جو واقعی میں آج نشان راہ ہے میں آپ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ آپ انٹرنیشنل یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس فار سوشل ایکویلٹی (آئی وائی ایس ایس ای) کی درخواست پر مثبت قدم اٹھاہیں۔ آپ کے لیے اور ہمبولڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ کے لیے اسٹوڈنٹ پارلیمنٹ کے انتخابات پر آپ کی قانونی نگرانی کا درست استعمال کرنے اور پروفیسر جارگ بیبرووسکی اور الزبتھ باؤر جو مشرقی سلاوی ادب کی چیئر اور ثقافتوں کی طالب علموں کی معاون ہیں کے اقدامات کی مذمت کریں ان کا احتساب کریں۔ آئی وائی ایس ایس ای نے تاریخ کے بڑے جعل سازی اور ہمبولڈ یونیورسٹی میں بابرووسکی اور دیگر پروفیسروں کے عسکری نقط نظر کو بے نقاب اور تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور سات فیصد ووٹوں کے ساتھ مسلسل آٹھ سالوں سے اسٹوڈنٹ پارلیمنٹ میں منتخب ہو کر کامیاب ہوئے ہیں۔

یہ ریاستہائے متحدہ، جرمنی اور بین الاقوامی سطح پر ایک بین الاقوامی اور اہم مسئلہ ہے کیونکہ عالمی سطح پر حکومتیں اور اولیگارچیز غیر جمہوری طور پر یونیورسٹیوں کو زیادہ سے زیادہ براہ راست عسکریت پسندی کی خدمت میں انہیں ایک پاگل پن میں دکھیل رہے ہیں جو کہ تیسری عالمی جنگ کی طرف لے جا رہا ہے۔ تاریخ کے اسباق کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور اس کی نشاندہی کرنے پر آئی وائی ایس ایس ای کے خلاف دھمکی اور جبر کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے۔ ایک خود ساختہ 'یوکرین سوسائٹی ہمبولڈ یونیورسٹی برلن' جو آئی وائی ایس ایس ای پر 'روسی سامراجی پروپیگنڈے' کا جھوٹا الزام لگاتی ہے جو ایک انتہائی مضحکہ خیز الزام ہے کیونکہ آئی وائی ایس ایس ای نے اپنے پمفلٹس اور اپنے پروگراموں میں یوکرین پر پیوٹن کے رجعتی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ اور اس کارگردگی پر آئی وائی ایس ایس ای نے طالب علموں میں حمایت حاصل کی ہے کہ نیٹو کی جانب سے یوکرین کے لوگوں کو جنگ میں توپ کے چارے کے طور پر استعمال کرنے کے ساتھ نیٹو خاص کر امریکہ اور جرمنی یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے پر اس مقصد کے لیے اکسایا ہے تاکہ روس اور اس کے وسائل پر بالادستی اور غلبہ حاصل کیا جا سکے۔ 

جمہوریت کا دفاع اور فاشزم اور جنگ کے خلاف انسانیت کا مستقبل ایک بار پھر تاریخ کے اہم موڑ پر ہے۔ بین الاقوامی سطح پر نوجوانوں اور محنت کش طبقے کے اقدامات کے ساتھ ساتھ انہیں آپ کے عمل کی بھی ضرورت ہے۔

مخلص، ایچ ایل

٭٭٭٭٭٭

محترم صدر ہمبولڈ یونیورسٹی،

میں ہمبولڈ یونیورسٹی میں آئی وائی ایس ایس ای اور اس کی انتخابی مہم کے ساتھ غیر مساوی سلوک مہم میں رکاوٹ ڈالنے اور ہراساں کیے جانے کے خلاف احتجاج کرتا ہوں۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ جرمنی کی ایک یونیورسٹی میں ہٹلر کے فاشزم کے تجربات کے بعد سوشلسٹ پوزیشنوں کو اس طرح دبانا جیسا کہ آئی وائی ایس ایس ای کے مضمون میں بیان کیا گیا ہے دوبارہ ممکن ہو سکتا ہے۔

یہ شبہ خود ہی بتاتا اور اظہار کرتا ہے کہ ہمبولڈ یونیورسٹی کو دوبارہ جنگجو طبقہ اور اسکی جنگی ذہنیت کے مفادات کے حصول کے لیے کیڈر اسکول کے طور پر استمعال کیا جانا ہے جو دوبارہ روس کو ٹینک بھیج رہا ہے۔

ایم کے

٭٭٭٭٭٭

محترم پریسیڈیم، محترمہ بلومینتھل،

مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ برلن کی ہمبولڈ یونیورسٹی میں طلبہ پارلیمنٹ کی انتخابی مہم کی تخریب کاری سے در گزار کر رہے ہیں یہ پہلی بار نہیں۔ سٹوڈنٹ پارلیمنٹ کے لیے انتخابی مہم کے لیے آئی وائی ایس ایس ای کے پوسٹرز اور پمفلٹس کو منظم طریقے سے پھاڑنا اور ہٹایا جانا کو نظر انداز کیا جا رھا ہے۔ ایلزبتھ باؤر ہمبولڈ یونیورسٹی کے ایک شعبہ میں طالب علم کی ملازمہ نے انتخابی پوسٹرز کو پھاڑنے اور ایسا کرتے رہنے کا اعتراف کیا۔ حال ہی میں ایک مکمل طور پر نامعلوم 'یوکرائنی سوسائٹی ہمبولڈ یونیورسٹی برلن' نمودار ہوئی ہے اور وہ پوسٹرز کو پھاڑ رہی ہے اور آئی وائی ایس ایس ای کے خلاف مکمل طور پر بیہودہ اور ناقابل برداشت الزامات لگا رہی ہے۔ یہ حملے کوئی نئی بات نہیں ہیں۔

تین سال پہلے پروفیسر بابرووسکی جنہیں یونیورسٹی کی انتظامیہ کی حمایت حاصل ہے اور وہ انکی پشت پنائی کے ذریعے ملازمت کر رہے ہیں نے آئی وائی ایس ایس ای کے انتخابی پوسٹروں کو باضابطہ منصوبے سے پھاڑنے اور ہٹانے کا عمل جاری وساری رکھا ہوا ہے۔ اور ان کے انسٹی ٹیوٹ نے آئی وائی ایس ایس ای سٹوڈنٹ پارلیمنٹ کے نائب عہدیدار طالب علم پر اُس وقت حملہ کرنے اور ان کی توہین کرنے کی جسارت کی جب اسے پوسٹر پھاڑتے ہوئے پکڑ لیا۔ آج تک یونیورسٹی نے اس رویے کی مذمت کے لیے کچھ نہیں کیا۔

ایسا لگتا ہے کہ ہمبولڈ یونیورسٹی انتظامیہ کے لیے یہ کافی نہیں ہے کہ وہ کھلے عام دائیں بازو کے نااہل افراد کو ملازمت دے جو ہٹلر اور ہولوکاسٹ سمیت تباہی کی مہم کو ادنی سمجھتا ہے۔ یونیورسٹی کی بے عملی کی وجہ سے وہ ان کی حفاظت بھی کر رہی ہے۔ اس سال بھی ہمبولڈ یونیورسٹی انتظامیہ طلباء کے جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے بالکل کچھ بھی نہیں کر رہی ہے۔ میں یہاں یونیورسٹی کی قیادت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنا فرض ادا کریں ان حملوں کی مذمت کریں اور جمہوری انتخابات کی اجازت دیں۔ بصورت دیگر وہ برلن کی ہمبولڈ یونیورسٹی کے تاریک ترین بابوں کی یادیں واپس لائیں گے۔

احترام سے،

سی بی

٭٭٭٭٭٭

ہمبولڈ یونیورسٹی کو دائیں بازو کے انتہا پسندوں کی حمایت بند کرنی چاہیے جو آئی وائی ایس ایس ای پر حملہ کر رہے ہیں جو کہ سٹوڈنٹ پارلیمنٹ کے لیے مہم چلا رہی ہے۔ نیٹو ممالک میں انتہائی دائیں بازو کے یوکرائنی قوم پرست جیسے کہ امریکہ اور کینیڈا میں ہیں اسی طرح بین الاقوامی یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس فار سوشل ایکویلٹی (آئی وائی ایس ایس ای) کے سوشلسٹ مخالف جنگی پیغام کو بہتان لگا کر دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

حقیقی جمہوریت ایک دیانتدارانہ بحث کا مطالبہ کرتی ہے اور آئی وائی ایس ایس ای کو دائیں بازو کے نیٹو حامیوں کی جانب سے نہ ختم ہونے والی عالمی جنگوں کے مطالبات کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں مدد کی جانی چاہیے جو درحقیقت یوکرین کے عوام کے مصائب کو بڑھاوا دے رہے ہیں تاکہ نیٹو کو ایک اڈہ فراہم کیا جا سکے اور پھر وہ اپنے حریف ملک روس پر حملہ کر سکے۔

آئی وائی ایس ایس ای کا تیسری عالمی جنگ کی طرف بڑھنے کو روکنے میں ایک اہم کردار ہے جس کے لیے دائیں بازو کی کوششیں جاری ہیں۔

ایل جے، امریکہ

Loading