بائیڈن انتظامیہ‘ حقیقت یا سراب
تاہم اس بات کی بھرپور کوشش ہو رہی ہے، کہ جس تباہ کن سماجی اورمعاشی حالات میں بائیڈن کو اقتدار ملا ہے اوراس حکومت کے سامراجی اور سرمایہ داری کی حمایت کے حوالے سے جو حقائق ہیں عوام کو ان سے غافل کر دیا جائے۔
تاہم اس بات کی بھرپور کوشش ہو رہی ہے، کہ جس تباہ کن سماجی اورمعاشی حالات میں بائیڈن کو اقتدار ملا ہے اوراس حکومت کے سامراجی اور سرمایہ داری کی حمایت کے حوالے سے جو حقائق ہیں عوام کو ان سے غافل کر دیا جائے۔
اگرچہ پاکستانی فوج نے بلوچستان کے بڑے علاقے کو مسلح کیمپ میں تبدیل کررکھا ہے مگر پھر بھی اسلامسٹ فورسز کے شیعہ ہزارہ اقلیت پر بڑھتے ہوئے مہلک حملے جاری ہیں اور انہیں استثنیٰ حاصل ہے۔
یہ وبا انتہائی مرتکز شکل میں عالمی سرمایہ دارانہ نظام کے تضادات کو آشکار اور سماجی تبدیلی کی طویل عرصے سے دبی قوتوں کو بے لگام کرنے والا ”کلیدی واقعہ“ ثابت ہوئی ہے۔
انڈیا چائنہ کاسرحدی تنازعہ عالمی سطح پر موجود کئی فلیش پوائنٹ میں سے ایک ہے جہاں امریکی جارحیت نے ریاستی تصادموں کو تیزی کے ساتھ بھڑکا دیا ہے اور انہیں ایک بڑے عالمی تصادم کی جانب دھکیل دیا ہے۔
پولیس تشدد کیخلاف مزدور طبقے کی جدوجہد کو ہر حال میں متحدہ امریکہ اور انٹرنیشنل سطح پر جوڑتے ہوئے سماجی عدم مساوات‘ جنگ اور سرمایہ دارانہ نظام کیخلاف منظم کرتے ہوئے لڑا جائے۔
2010عالمی سرمایہ داری کے بحران کے شدت کے سال تھے جس نے عالمی سطح پر طبقاتی جدوجہد کو دوبارہ ایک نئی زندگی دی۔ 2020عالمی سطح پر مزدوروں کی سوشلزم کیلئے بے پناہ بڑھتی ہوئی تحریک کے سال کی گواہ ہوگی۔
ماؤزئے تنگ کے وارث یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ کیوں مزدور طبقے کی ایک سوشلسٹ مستقبل کے متعلق خواب وخواہشات جن کی خاطر ستر سال قبل ہزاروں لوگوں نے قربانیاں دی تھیں سرمایہ داری کی بند گلی میں آکر رُک گئی ہیں۔
فرقہ وارانہ ردعمل کو بڑی سماجی حزب اختلاف کے خلاف ابھارتے ہوئے اورپاکستان اور چین کیخلاف اپنے ہاتھ کو مضبوط بنانا کے مقصد کے تحت انڈیا کی بی جے پی کی حکومت نے غیر قانونی طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کردیا ہے۔
ایک بین الاقوامی بڑی تحریک کو ضرور منظم کیا جائے جس کے ذریعے جولین اسانج کو امریکہ کی حوالگی سے روکا جائے۔
بریگزٹ بحران کا جواب لاکھوں مزدوروں کو منظم اور متحرک کرتے ہوئے متحدہ طور پر یورپی حکومتوں کیخلاف جدوجہد کی جانب بڑھایا جائے۔
مسلح شخص نے جو دہشتگردی کی کارروائی کی اْسے تیار کیاگیا تھا جسے فاشسٹوں کے بین الاقوامی نیٹ ورک اور سفید نسل پرستوں کی جانب سے عمل میں لایاگیا ۔
یہ سٹالنسٹ تودہ پارٹی اور سٹالنزم کی سیاست ہے جو بنیادی طور پر ایرانی انقلاب کے پٹڑی سے اُتر جانے کی ذِمہ دار ہے۔
وینزویلا کے بڑے پیمانے کے ذخائر پر امریکہ اور اس کے اتحادی کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور اسے اہم شطرنج کے مہروں کے طور پر چین کیخلاف جنگ کیلئے استعمال کررہے ہیں۔
انڈیا میں اس ہفتے کی عام ہڑتال ، جو کہ تاریخ کی بڑی ہڑتالوں میں سے ایک ہے ، عالمی مزدور طبقے کی بڑھتی ہوئی بیداری کا حصہ ہے ۔
سال 2019کی شروعات دھماکہ خیز جیو پولیٹکل معاشی اور سماجی بحرانوں کے باہمی عمل کے دوران منظر عام پر آئی ہے۔دنیا کے تمام حکمران طبقات انتہائی دائیں جانب موڑرہے ہیں اور نیو فاشسٹ سیاستدان اور انکی تنظیمیں سرمایہ دارانہ نظام کا دفاع کررہی ہیں ۔ڈکٹیٹر شپ اور جنگ کے خطرے کو صرف اس صورت میں شکست دی جاسکتی ہے کہ بین الاقوامی سطح پر سوشلسٹ حکمت عملی کے بنیاد پر عالمی محنت کش طبقے کو سیاسی طور پر محترک کیا جائے۔
قومی خصوصیات خواہ کچھ بھی ہو ں، طبقاتی حکمرانی کا سیاسی بحران ہر ملک میں یکساں عالمگیر پروسس کی وجہ ہے
سب سے اہم سوال یہ ہے کہ فرانس اور یورپ میں عام ہڑتال کی تیاری کیلئے محنت کشوں کی آزاد ،خود مختار تنظیم کا ہونا ضروری ہے ۔
فیس بک امریکی خفیہ اداروں کے ایجنٹ کے طور پر کام کررہی ہے جب دیکھتی ہے کہ عالمی سوشلزم میں عوام کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کو ترقی پذیر ممالک میں امریکی سامراج کی جیوپولٹیکل مقاصد کو آگے بڑھانے کیلئے نسلی اختلافات کے استحصال کی اپنی کوششوں میں ایک رکاوٹ سمجھتی ہے
لیکن اُنکی ’’ٹریجیڈی‘‘ اور ’’خودکشی ‘‘ کی باتیں اس حقیقت کو نہیں چھپاسکیں کہ وہ سب سرگر می سے ایک نئی اور مہلک عالمگیر عسکری کشمکش کی تیاری میں مصروف ہیں
یکن بندوقوں کا یہ خاموش ہوجانہ ، جسے بعد اذاں غلط طور پر ’’ جنگوں کا خاتمہ کرنے والی جنگ ‘‘ کا نام دیا گیا ، قتل عام اور خون ریزی کا خاتمہ نہیں تھا۔۔۔۔یہ صرف اُس پہلے مرحلے کا اختتام تھا جس نے بعد میں بڑی سرمایہ دار قو توں ا مریکہ ،برطانیہ ، فرانس،جرمنی، جاپان اور اُنکے اتحادیوں کے درمیان دُنیا پر تسلط اور قبضے کی تیس سالہ بین الاقوامی جنگ میں بدل جانا تھا
جرمنی کے مزدور طبقے کی جنگ اور بادشاہت کے خلاف بغاوت اپنے عروج کو پہنچی اور اُس نے سرمایہ دارانہ نظام کو جنجھوڑ کررکھ دیاتھا۔
روسی انقلاب 20صدی اور عالمی تاریخ میں سب سے اہم اور شاندار واقع ہے جس کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوئے۔
ٹرمپ اور ڈیموکریٹس کے درمیان لڑائی میں محنت کش طبقہ صرف تماشائی کا کردار ادا نہیں کرسکتا بلکہ اسے چاہئے کہ وہ ٹرمپ کے خلاف جدوجہد کو اپنے جھنڈے اور اپنے پروگرام کے تحت لڑیں
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کو می جمعرات کے روز جب سینٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے پیش ہوا تو امریکی میڈیا میں روس کے خلاف غیظ و غصب میں اضافہ دیوانگی کی حد تک بڑھ گیا ہے۔
جبکہ مغربی ذرائع ابلاغ معمول کے مطابق دہشتگردی کی توضیع ’’شیطان‘‘ یا پھر کسی پاگل انسانوں کی کارروائی کے طور پر پیش کرتے ہیں جبکہ دہشتگردی اور جیوپولیٹکس کے درمیان بنیادی رشتے ہیں جنکے خاص سیاسی مقاصد ہیں
جنوبی ایشیاء کو انڈیا کے امریکی سامراج کے ساتھ اتحاد اور پاکستان کو بیجنگ کی پشت پناہی کے درمیان جیو پولٹیکلی تقسیم کردیا ہے
جبکہ روحانی نے خود کو امن کا حامی اور متعدل کے طور پر پیش کیا وہ سماجی اخراجات میں کٹوتیوں کی حمایت کرتا ہے اور سامراجی طاقتوں سے مصالحت کے حق میں ہے
اسکے باوجو د کہ سری لنکا کو چین کی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے لیکن وہ ابھی تک ایشیاء میں امریکی قیادت میں فوجی اقدامات کا اتحادی ہے
جمعہ کے روز افغانستان اور پاکستان کے درمیان سرحدی تنازعے پر جھڑپوں میں تقریباً 12افراد ہلاک اوربہت سے لوگ زخمی بھی ہو ئے
جب کہ امریکی حکومت اور میڈیا ایک جعلساز اور جھوٹی ’’کیمیائی ہتھیاروں ‘‘کے شام میں استعمال کرنے پر بے شمار جنگی پروپیگنڈ ے میں مصروف تھے ۔ اس دوران واشنگٹن افغانستان پر تباہ کن غیر ایٹمی بم کو گرانے کی تیاری میں مصروف تھا۔
ان13 مزدوروں کو مجرم قرار دینے کی ذمہ داری سوزوکی کارپوریشن، پولیس اور عدالتی کارندوں جنہیں انڈیا کے دو بڑی جماعتوں کانگرس پارٹی اور ہندو شدت پسند جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کی آشیر باد حاصل ہے ان کے گٹھ جوڑ سے ان کے خلاف سازش کر کے من گھڑت جعلی مقدمات بنائے گئے ۔
پاکستان کے ایلیٹس کو صدمہ ہے کہ ان کی انڈیا کے خلاف مزاحمت کرنے کی بین الاقوامی اپیل کو کسی نے بھی نہ سُنا۔
امریکہ گزشتہ اٹھتیس سالوں سے افغانستان کے سانحے کا مرکزی محرک کار رہا ہے جس میں ایک ملین سے زائد افراد زخمی اور موت کے گھاٹ اتاردئیے گئے ہیں۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق انڈیا کی فوج نے ڈبل ڈی جٹ لوگوں کو مارا ہے جس سے جنوبی ایشیاءخطرناک حد تک جنگ کی لپیٹ میں داخل ہوگیا ہے جس کے انتہائی تباہ کن نتائج ہوںگئے
مزدوروں اور نوجوانوں کی بین الاقوامی تحریک کو سامراج کے خلاف منظم کیا جائے۔
آئی سی آئی ایف ہی وہ واحد گروپ تھا جس نے عالمی محنت کشوں کو متنبہ کیا تھا کہ سیریزا کوئی انقلابی پارٹی نہیں بلکہ سرمایہ داری کی حامی اور مزدور دشمن پارٹی ہے.وقت نے سیریزا پر آئی سی آئی ایفکی طرف سے ہونے والی تنقید کو سچ ثابت کر دیا۔
امریکہ کا ایران کیساتھ معاہدہ امن کی جانب قدم نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد واشنگٹن کی پوزیشن کو مستحکم کرتے ہوئے روس اور چین کیخلاف جنگ کا پلان ہے
یمن پر سعودی رہنمائی میں حملے کو امریکی پشت پناہی حاصل ہے جو مشرق وسطی ٗ یورو ایشیا ء اور آخر کار پوری دنیا پر فو جی تشدد کے ذریعے اپنی بالا دستی حاصل کرنا چاہتا ہے
کیف میں مغربی حمایت یافتہ قوت کے برسر اقتدار آنے کے بعد پوٹن نے کہا کہ کریملن کو خدشہ تھاکہ نیٹو کی طاقت روس پر حملہ کردے گی اس لیے اس نے اپنی نیوکلیئر فورسز کو احکام جاری کیا کہ وہ جنگ کیلئے تیا ر رہیں
امریکہ میں تیل کے مزدور ں کی ڈیڑھ ماہ سے جاری ہڑتال نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ سماج کی محرک قوت سماجی اور سیاسی ترقی کے حوالے سے نہ صرف امریکہ بلکہ عالمی سطح پر صرف طبقاتی جدوجہد ہے۔
یونان کے وزیر اعظم الیکس سپراس کی قیادت میں ایک ماہ سے کم عرصے میں سریزا کی حکومت نے انتخابات کے دوران آسٹریٹی (سماجی سہولیات میں کٹوتیاں اور نج کاری کا عمل) مخالف پروگرام دیا تھا اس سے مکمل انکار کرتے ہوئے غریب محنت کشوں سے غداری کی ہے جن کے ووٹوں کے ذریعے منتخب ہو کر وہ اقتدار میں آئی تھی یہاں تک کے \" لیفٹ\" پیٹی بورژوا سیاست کی پوری گھٹیا تاریخ میں مشکل سے اس طرح کی دھوکہ دھی اور حقیقی نفرت انگیز بزدلی کی مثال ملنا مشکل ہے جوکہ وزیر اعظم سپراس نے کی ہے۔
ای تیونسی بیروزگار نوجوان روئی پر، خود سوزی پر مبنی احتجاج محنت اور جن ریاستی جبر غلاف عظیم ی بنیاد ی ی اب مشرق وسطی اپنی لپی می ی۔ اس چنگاری ی جنگل ی آگ ی طرح یل جانا، حیران ی اور ناقابل یقین ی، اور اب می ای نئی صورتحال اس خیال تقویت دینا شروع ی ی تحری اب ساری دنیا می ی والی ۔