اُردُو

مودی کا دورہ فرانس سامراجی جنگی مہم کے دوران ہندوستان کی فوجی تیاری کو نمایاں کرتا ہے۔

یہ 18 جولائی 2023 کو انگریزی میں شائع 'Modi’s visit to France highlights India’s military build-up amid imperialist war drive' ہونے والے اس ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے بھارت کی انتہائی دائیں بازو کی ہندو بالادستی پسند بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر اعظم نریندر مودی کے استقبال میں سرخ قالین بچھا کر اُس کو ویلکم کیا۔ اس نے 14 جولائی بروز جمعہ باسٹیل ڈے پریڈ میں انہیں مہمان خصوصی کے طور پر پیش کرنے کا انتخاب کیا جہاں وہ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان چیمپس- ایلیسز پر میکرون کے ساتھ کھڑے تھے۔

مودی ہندوستان کے سب سے اوپر کے 1 فیصد سرمایہ دار طبقے کے سیاسی نمائندے ہیں جنہوں نے غربت اور بدحالی کے سمندر میں ہندوستان کی 45 فیصد دولت ہڑپہ کر لی ہے۔ انہوں نے 2002 کے مسلم مخالف قتل عام کو بھڑکانے اور اس کی مدد کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا جب وہ ریاست گجرات کے وزیر اعلی تھے جس میں 2,000 افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے تھے۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے پیرس میں جمعہ 14 جولائی 2023 کو عشائیہ سے قبل لوور میوزیم میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کا خیرمقدم کیا۔ فرانس آب و ہوا سے لے کر فوجی فروخت تک کے موضوعات پر تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بحر الکاہل کا علاقہ۔ [اے پی فوٹو/اورلین موریسارڈ] [AP Photo/Aurelien Morissard]

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ جاری کی ہے کہ 'بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی 14 جولائی کی بطور مہمان خصوصی کی حثیت ایک المناک علامت' کے طور پر ابھری ہے۔ اس نے وضاحت کی اُس نے 'بہت سے انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں، وکلاء، سیاسی مخالفین، پرامن مظاہرین، ماہرین تعلیم اور طلباء کو من مانی حراستوں اور گرفتاریوں اور بغیر کسی بنیاد کے مقدمات چلانے اور انکی غیر قانونی ڈیجیٹل نگرانی اور انفرادی اور اجتماعی اظہار آزادی سمیت ان کے حقوق کی خلاف ورزی کی دیگر اقسام کو پامال کرنے کا انکو سامنا ہے۔ '

پیرس میں پولیس کی پابندیوں کے دوران چھوٹے چھوٹے مظاہرے کیے گئے اور مظاہرین نعرے لگا رہے تھے، ''آج نہیں مسٹر مودی! باسٹیل ڈے آج آزادی کا دن ہے'، 'مودی کے انتہائی دائیں بازو کے ایجنڈے کے لیے نہیں' 'انسانی حقوق کے دشمن کے لیے کوئی سرخ قالین نہیں' اور 'مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف امتیازی سلوک بند کرو' جیسے نعروں سے اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔

لیکن مودی کا آمرانہ ریکارڈ صرف بین الاقوامی سطح پر اپنے ہم منصبوں کو ان کی سفارش کرتا ہے۔ بیشک جمعرات کی شام میکرون نے اسے فرانسیسی اعزاز سے نوازا۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے 2020 میں مودی کو امریکی لیجن آف میرٹ کی پیش کیا اور 2023 میں مصری قصاب عبدالفتاح السیسی کی طرف سے 'آرڈر آف دی نیل' سے نوازے جانے کے بعد اب یہ فرانسیسی اعزاز ہے۔ مودی کا پچھلے ماہ امریکی صدر بائیڈن نے بھی پرجوش خیر مقدم کیا تھا۔ اور آخر میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے والے ہیں۔

14 جولائی 1789 کو لوئس 16 ویں کی جابرانہ جاگیرداری کے خلاف 'آزادی، مساوات، بھائی چارے' کے معیار کو بلند کرتے ہوئے فرانس کے انقلاب کا آغاز باسٹیل جیل کے انہدام سے ہوا۔ لیکن اس سال باسٹیل کے یلغار کی برسی کے موقع پر میکرون کی جانب سے دو ہفتے قبل پولیس کے ہاتھوں 17 سالہ ناہیل کو گولی مار کر ہلاک کرنے پر ملک بھر میں پھوٹ پڑنے والے مظاہروں کو روکنے کے لیے پولیس کے تشدد کے استعمال کے بعد منایا گیا۔ نئے احتجاج کی صورت میں 100,000 سے زیادہ پولیس کو متحرک کیا گیا تھا۔ میکرون اس وقت سخت بوکھلاٹ کا شکار تھا جب وہ اپنی منصوبہ بند تقریر اس خوف سے نہ کر سکا اور ایگ فوجی گاڑی میں بیٹھ کر چلا گیا اور بعد میں اعلان کیا گیا کہ مزید مظاہروں کو بھڑکانے کے خوف سے فسادات کو قابو میں کر لیا گیا ہے۔

ایسے حالات میں مودی کو اپنا مہمان خصوصی بنانا 'سنگین سیاسی غلطی' نہیں تھی یہ بیان فرانسیسی گرین پارٹی کی سربراہ میرین ٹونڈیلیئر کی طرف سے جاری کی گیا۔ یہ اسکے ارادے کا اعلان تھا جس کا مقصد میکرون کے اپنے جمہوریت مخالف اور عسکری ایجنڈے کو اجاگر کرنا تھا۔

ہزاروں فوجیوں بشمول فضائی نمائش میں 90 سے زیادہ جیٹ طیارے اور ہیلی کاپٹر شامل تھے جس کی قیادت 240 ہندوستانی فوجی کررہے تھے اور جس میں فرانسیسی ساختہ ہندوستانی لڑاکا طیاروں کے ساتھ ساتھ سیزر اینٹی میزائل بیٹریوں جو پیرس یوکرین کو فراہم کر رہا تھا، پوری طرح سے موزوں تب ہوتا کہ میکرون مودی اور یوکرائن کے مختلف عہدیدار مل کے ساتھ بیٹھتے۔

مودی کا دورہ سامراجی جنگی مہم کے دوران ہندوستان کی بڑھتی ہوئی فوجی تیاری کو نمایاں کرتا ہے۔ ان کی حکومت چین کے خلاف بڑھتی ہوئی مسابقتی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس کی حوصلہ افزائی امریکی سامراج کر رھا ہے جو اسٹرٹیجک اور تجارتی لحاظ سے اہم بحر ہند کے علاقے میں ہندوستانی فوجی طاقت کو مضبوط بنا رہی ہے۔

اس دھماکہ خیز صورتحال میں مودی نے میکرون کے ساتھ ہتھیاروں کے کئی سودے کئے ہیں۔ جمعرات کو مودی حکومت نے فرانس کے ڈسالٹ اور نیول گروپ سے 26 رافیل سمندری لڑاکا طیاروں اور 3 اسکارپین قسم کی فوجی آبدوزوں اور اس سے منسلک معاون آلات، ہتھیاروں، سمیلیٹرز اور اسپیئر پارٹس کی خریداری کی تصدیق کی۔ یہ طیارے ہندوستانی طیارہ بردار جہازوں کے زریعے استمعال کیے جائیں گے۔ مودی پہلے ہی 36 رافیل لڑاکا طیارے اور چھ اسکارپین آبدوز خرید چکے ہیں۔

دفاعی شعبے کے معاہدوں، ٹرانسپورٹ، توانائی اور خلائی شعبوں میں تعاون اور سرمایہ کاری کے نئے منصوبوں پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس کے بعد مودی اور میکرون نے خلائی شعبے میں تعاون بڑھانے کے معاہدوں پر دستخط کیے۔

فرانس اور ہندوستان نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس میں ٹرانزٹ جہازوں کی نگرانی اور جنوبی ایشیائی خطے میں سمندری ٹریفک کے بارے میں معلومات کے تبادلے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ بحر ہند کے علاقے (آئی او آر) میں چین کی نقل و حرکت پر بڑے پیمانے پر نظر رکھی جا رہی ہے۔

فرانسیسی سامراج نے اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے طویل عرصے سے اپنے بحری یونٹوں کو وسیع ہند بحرالکاہل خطے میں مستقل طور پر تعینات کر رکھا ہے۔ اب امریکہ اور دیگر نیٹو سامراجی طاقتوں کی قیادت میں عالمی بالادستی کے بڑھتے ہوئے مقابلے کے درمیان فرانس ہند بحرالکاہل میں اپنی موجودگی کو بڑھانے اور خطے میں اپنے حریفوں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے لیے بنیادی طور پر چین کے وہ مودی حکومت کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو بڑھا رہا ہے.

ایلیسی پیلس میں جمعرات کی شام کی میٹنگ سے پہلے پریس کو اپنے مختصر بیان میں میکرون نے اعلان کیا 'ہندوستان ایک جمہوری اور آبادی کے لحاظ سے طاقت ہے،' غیر ہندو اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا کوئی بھی ذکر نہیں کیا۔ کیونکہ میڈیا کو کسی سوال کی اجازت نہیں تھی۔

2047 میں برطانیہ سے ہندوستان کی آزادی کی 100 ویں سالگرہ تک اپنے ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک 'روڈ میپ' پر اتفاق کرتے ہوئے میکرون نے اصرار کیا کہ 'ہندوستان کا ہمارے مستقبل کے لیے فیصلہ کن کردار ہوگا یہ ایک اسٹریٹجک پارٹنر اور دوست ملک بھی ہے اور ہم انڈو پیسیفک کے ساتھ مل کر ایک ہی نقط نظر کا دفاع کرتے ہیں ایک ایسی جگہ جو کھلی اور ہر طرح کی تسلط پسند طاقت سے پاک رہنی چاہیے۔'

فوجی نمائش کے بعد چین کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا 'ہم سب سمندر، زمین اور آسمانوں پر اپنے تعاون کی ایک شاندار تصویر دیکھنے کے قابل تھے۔'

فرانس نے خطے میں 7000 سے زائد مستقل زمینی فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ اس کے اڈے ہارن آف افریقہ کے جبوتی پر، متحدہ عرب امارات میں مڈغاسکر کے قریب ریونین جزیرے پر اور مغربی بحر ہند میں موزمبیق سے دور میوٹے میں ہیں۔ اس کے جنوبی بحر الکاہل میں فرانسیسی پولینیشیا اور نیو کیلیڈونیا میں بھی اڈے ہیں۔ فرانس اور ہندوستان سیشلز میں ایک فوجی اڈہ بنانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

اپنے منصوبے کے نقط نظر سے مودی حکومت چین اور پاکستان کے خلاف سرحدی علاقوں میں نئے قلعے، فضائی پٹی، سڑکیں، سرنگیں، پل اور ریل روابط کی تعمیر جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ فوج اور رسد کو تیزی سے منتقل کیا جا سکے۔ اس نے پچھلے بجٹ میں نئے لڑاکا طیارے، جنگی جہاز، آبدوزیں اور ڈرون خریدنے اور ہندوستان کی جوہری طاقت کو وسعت دینے کے لیے فوجی اخراجات میں 13 فیصد اضافہ کرکے 5.94 ٹریلین روپے (72.6 بلین ڈالر) کردیا تھا۔

میکرون کی دوسری اہم سفارتی کوشش جو بظاہر کامیابی کے بغیر کی گئی تھی مودی کو پیوٹن حکومت سے دوری اختیار کرنے اور یوکرین میں روس کے خلاف نیٹو کی ڈی فیکٹو جنگ کے مطابق ہونے پر راضی کرنے کی ہدایت کی گئی تھی امن پر زور دینے اور روسی تیل خریدنے کی اپنی پالیسی کو منسوخ کرنا شامل تھا.

Loading