اُردُو

ٹروڈو نے عہد کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کے بندرگاہوں میں کسی قسم کا بھی " خلل برداشت " نہیں کیا جائے گا اور گودی کے مزدوروں کی حکومت سے طے شدہ معاہدے کو " نہ منظور" کرتے ہوئے اسکی مخالفت کی مذمت کی

یہ 21 جولائی 2023 کو انگریزی میں شائع  'Trudeau denounces Canadian dockers’ 'unacceptable' opposition to government-dictated contract, vows ports 'can’t be disrupted'' ہونے والے اس ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

صرف چھ دنوں میں تیسری بار انٹرنیشنل لانگ شور اینڈ ویئر ہاؤس یونین (آئی ایل ڈبلیو یو) نے کینیڈا کی لبرل حکومت کے ہڑتالی اقدامات کے سامنے سر تسلیم خم کیا جب اس نے 7,400 ویسٹ کوسٹ گودی کے مزدوروں کی جانب سے ہفتہ 22 جولائی کو صبح 9 بجے شروع ہونے والی ہڑتال کے اعلان کو واپس لے لیا آئی ایل ڈبلیو یو کے کینیڈا کے صدر روب ایشٹن نے بدھ کی شام کو حکومت کی مختصر میٹنگ کے بعد ہڑتال کی منسوخی کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی طرف سے ہنگامی صورت حال کے مدنظر رسپانس گروپ کی میٹینگ بلائی گی جس میں 'تمام دستیاب آپشنز' پر بات کی گی جس میں ہڑتال کو روکنے اور اگر ضروری ہو تو اسکو دبایا جائے تک کے اقدامات پر غور کیا گیا۔

یہ واضح کرتے ہوئے کہ یہ ان کی حکومت تھی جس نے آئی ایل ڈبلیو یو کے اعلیٰ افسران کو اس پر عمل کرنے کے احکامات دیے تھے، ٹروڈو نے جمعرات کو رینک اور فائل گودی کے مزدوروں کی مذمت کی۔ کنگسٹن اونٹاریو میں دیے گئے اپنے تبصروں میں اس نے اعلان کیا 'میں سمجھتا ہوں کہ سچ پوچھیں تو ہم سب مایوس ہوئے جب ہمیں پتہ چلا کہ ایک اچھی ڈیل کی گی تھی جس پر یونین کی قیادت اور انتظامیہ دونوں نے اتفاق کیا تھا اچانک اسے رد کر دیا گیا تھا اور وہ ہڑتال کی پوزیشن میں واپس آ گئے تھے۔ یہ ہمارے لیے ناقابل قبول تھا۔'

بی سی گودی کے ہڑتالی مزدورو [تصویر: آئی ایل ڈبلیو یو کینیڈا/فیس بک] [Photo: ILWU Canada/Facebook]

ٹروڈو کا تبصرہ ان کی حکومت اور کینیڈا کی حکمران اشرافیہ کی طرف سے تمام مزدوروں کے جمہوری حقوق کے لیے سخت دشمنی کا خلاصہ پیش کرتا ہے۔ اسے جو چیز 'ناقابل قبول' لگی وہ یہ تھی کہ وزیر محنت سیمس او ریگن کے حکم پر ایک سینئر وفاقی ثالث کی طرف سے طے شدہ سیل آؤٹ کنٹریکٹ اور ایشٹن اور مٹھی بھر دیگر اچھی تنخواہ حاصل کرنے والے آئی ایل ڈبلیو یو بیوروکریٹس نے اس معاہدے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ عارضی معاہدے میں مزدوروں کے کسی بھی مطالبے کو پورا نہیں کیا گیا تھا بشمول اجرت میں اضافہ جو مہنگائی کے ساتھ مطابقت رکھتا ہو کنٹریکٹ کے خاتمے اور آٹومیشن کے عمل میں ملازمت کا تحفظ۔

اس لیے اس کی وضاحت یوں کی جا سکتی ہے کہ بیوروکریسی نے مزدوروں سے تفصیلات کو خفیہ رکھنے کو کیوں ضروری سمجھا اور وہ اب تک اس پر عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ نیچے سے مخالفت اتنی مضبوط تھی کہ آئی ایل ڈبلیو یو کینیڈا کی میٹینگ جو یونین کے مندوبین پر مشتمل ہے نے منگل کو دو دن کی بات چیت کے بعد اسے مسترد کر دیا — مبینہ طور پر بھاری اکثریت سے —۔ اس نے ہڑتال کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے پر مجبور کیا جس نے برٹش کولمبیا کی بندرگاہوں کو یکم سے 13 جولائی تک مفلوج کر دیا تھا۔

حکومت کی طرف سے طے شدہ معاہدے کو قبول کرنے سے مزدوروں کے انکار پر ٹروڈو کا پرتشدد اعتراض اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ گودی کے مزدوروں کی جدوجہد میں کارپوریٹ کینیڈا کے لیے نئے معاہدے کی شرائط پر کہیں زیادہ خطرہ پایا جاتا ہے۔ 13 روزہ ہڑتال جو 1 جولائی کو شروع ہوئی تھی اور اس ہفتے مختصر طور پر دوبارہ شروع کی گئی تھی کینیڈا سامراج کی روس کے خلاف امریکی سامراج کے ساتھ اتحاد میں جنگ لڑنے اور چین کے ساتھ فوجی تصادم کی تیاری کی پالیسی کو معقول طور پر تعطل کا شکار کر دیا تھا۔ اس نے سپلائی چین میں خلل پیدا کر دیا تھا جو شمالی امریکہ کی اسلحہ سازی کی صنعت اور امریکی اور کینیڈین فوجوں کی کارروائیوں اور دنیا بھر میں ان کے اتحادیوں کی سپلائی کے لیے اہم ہیں۔

اس کے ساتھ ہی ٹروڈو حکومت مہنگائی اور افراد زر حقیقی اجرتوں میں کٹوتیوں کی رفتار میں اضافے اور ملازمتوں میں کمی کے ذریعے مزدوروں کے استحصال کو بڑھا کر کینیڈا کے سرمایہ داری کو 'عالمی سطح پر مسابقتی' بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ایسے حالات میں جن میں گودی کے مزدوروں کی ہڑتال پورے شمالی امریکہ میں طبقاتی جدوجہد کی ایک طاقتور بحالی کی صرف ایک مثال ہے، کارپوریٹ کینیڈا محنت کشوں کے دوسرے حصوں کو یہ پیغام بھیجنے کے لیے پرعزم ہے کہ اگر وہ اس کے طبقاتی جنگ کے ایجنڈے کو چیلنج کرنے کی ہمت کریں تو انہیں شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ان تمام وجوہات کی بناء پر او ریگن اور ٹروڈو حکومت نے بحیثیت مجموعی منگل کو ہڑتال کے دوبارہ آغاز پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کینیڈا انڈسٹریل ریلیشن بورڈ (سی آئی آر بی) کو مکمل طور پر اپنے ماتحت کرتے ہوئے جو ایک سرکاری ادارہ ہے جو مزدور مخالف اور 'اجتماعی سودے بازی' کے نظام کے کلیدی طریقہ کار کے طور پر کام کرتا ہے، آئی ایل ڈبلیو یو کے خلاف ' روکنا اور باز رہنے' کا حکم جاری کرنے کے لیے او ریگن کی جانب سے یہ اعلان کہ دوبارہ شروع کی گئی ہڑتال 'غیر قانونی' تھی آئی ایل ڈبلیو یو کو انکی پشت پناہی حاصل تھی۔

اس کے بعد ٹروڈو نے ذاتی طور پر خود انسیڈنٹ ریسپانس گروپ کی ایک میٹنگ کی قیادت کی جو ایک انتہائی خفیہ ادارہ ہے جسے 'قومی بحران' یا کینیڈا کے 'قومی سلامتی کے مفادات' کو جب خطرات لاحق ہوتا ہے تو اس ادارے کی میٹنگ کو بلایا جاتا ہے تاکہ حکومت کے ردعمل کو مرتب کرنے کا کام سونپا جا سکے اور اس اس میٹینگ میں اعلیٰ ترین فوجی اور قومی سلامتی کے اہلکار شامل ہوئے۔

بدھ کی میٹنگ کے جزوی بیان کے مطابق 'وزیراعظم نے بندرگاہوں میں جلد از جلد کام دوبارہ شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ پورے کینیڈا میں مزدور اور ملازمین — اور تمام کینیڈین — مزید خلل کا سامنا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے وزراء اور اعلیٰ حکام سے اس مقصد کے حصول کے لیے ان کے مشورے طلب کیے اور انہیں ہدایت کی کہ وہ ہماری سپلائی چینز کے استحکام کو یقینی بنانے اور کینیڈا کی ملازمتوں اور ہماری معیشت کے تحفظ کے لیے تمام دستیاب آپشنز پر عمل کریں۔

اجلاس میں بحث کا ایک بڑا موضوع حکومت کے 'آپشنز' تھا تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے پارلیمنٹ کو اس کی گرمیوں کی چھٹیوں سے واپس بلائے بغیر جس میں ایک ہفتہ درکار ہوتا ہے بیک -ٹو - ورک قانون کے زریعے تنازعہ پر عملدرآمد کیا جائے گا - مبینہ طور پر ایک زیر غور آپشن یہ ہے کہ کینیڈا کے لیبر کوڈ میں ایک ایسی شق کی درخواست ہے جو حکومت کو اجازت دیتی ہے کہ وہ مزدوروں کو ایک مجوزہ معاہدے پر ووٹ دینے پر مجبور کر سکے، جس کی نگرانی سی آئی آر بی کے ذریعے کی جائے گی۔

تاہم پھر بھی رینک اینڈ فائل ورکرز کے اندر حکومت کی طرف سے طے شدہ معاہدے کی مخالفت کی گہرائی کو مد نظر رکھتے ہوئے اس طرح کے معاہدے کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے کچھ بھ ہو سکتا ہے 'آزاد اجتماعی سودے بازی' کی دھوکہ دہی کو برقرار رکھنے کی کوشش میں حکومت نے آئی ایل ڈبلیو یو بیوروکریسی میں اپنے شراکت داروں پر بھروسہ کرنے کا انتخاب کیا تاکہ ہڑتال ختم کر دی جائے اور برٹش کولمبیا میری ٹائم ایمپلائرز ایسوسی ایشن کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں اور پردے کے پیچھے دھمکیاں کے ساتھ غیر متعینہ ریاستی جبر کی دھمکیاں کا استمعال کیا جا رہا ہے۔

آئی ایل ڈبلیو یو قیادت نے ٹروڈو حکومت کے اپنے آقاؤں کے سامنے فرض شناسی کے ساتھ اپنا سر جھکایا ہے ایک جملے کا بیان جاری کرتے ہوئے بدھ کی صبح بی سی ایم ای اے کو بھیجے گئے 72 گھنٹے کے ہڑتال کے نوٹس کو مسترد کرتے ہوئے سی آئی آر بی کے حکم کی تعمیل کے بعد جس نے دوبارہ شروع کی گئی ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیا۔

یہاں تک کہ جیسا کہ اس نے ہفتہ کو ہڑتال کو دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دی تھی آئی ایل ڈبلیو یو قیادت نے اپنی خبر کی سرخی میں یہ اعلان کیا کہ ' آئی ایل ڈبلیو یو سودے بازی کی میز پر واپس آنے کی امید کے ساتھ ہڑتال کا نوٹس دوبارہ جاری کرے گی۔' دوسرے لفظوں میں یہ ہڑتال کو ختم کرنے کے لیے پہلے ہی سے سخت ہتھکنڈوں سے کام کر رہا تھا لیکن ایسا کرنے کی کوشش اس انداز میں کی جا رہی تھی کہ رینک اینڈ فائل کے ساتھ اس کی ساکھ اور قانونی حیثیت کو مزید مجروح نہ کیا جائے۔

یہ گودی کے مزدوروں کی جدوجہد کے دوران یونین کے طرز عمل کی ایک بھونڈی کارکردگی کا ایک مظہر ہے۔ اگرچہ حکومت نے اس تنازعہ میں ابتدائی طور پر مداخلت کی اور آجر پہلے دن سے ہی گودی کے مزدوروں کے خلاف ریاستی کارروائی کے لیے آمادہ تھے لیکن آئی ایل ڈبلیو یو نے کبھی بھی مزدوروں کو حکومت کی طرف سے طے شدہ تصفیہ کی مخالفت کرنے کے لیے کوئی حکمت عملی فراہم نہیں کی چاہے وہ بیک - ٹو - ورک قانون ہو یا کسی اور طریقے سے نافذ کیا گیا ہو۔

Loading