اُردُو

فاشزم اور سامراجی جنگ - کیوں کینیڈا کی پارلیمنٹ نے یوکرائنی نازی ایس ایس کے سابقہ فوجی کو سلامی دی۔

یہ انگریزی میں 26 ستمبر 2023 کو شائع 'Fascism and imperialist war—Why Canada’s parliament saluted Ukrainian Nazi SS veteran' ہونے والے اس ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

گزشتہ جمعہ کو کینیڈا کی پوری پارلیمنٹ جس کی سربراہی وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کے معزز مہمان یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کرتے ہوئے 98 سالہ یوکرائن کے سابق فوجی ایڈولف ہٹلر کے وافن ایس ایس، یاروسلاو ہنکا کو کھڑے ہو کر سلامی دی۔ وافن ایس ایس نے 1941 اور 1945 کے درمیان یورپ کے یہودیوں کے قتل عام میں اہم کردار ادا کیا۔

گورنمنٹ ہاؤس لیڈر کرینہ گولڈ (بائیں) اور ہاؤس اسپیکر انتھونی اور ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر انتھونی روٹا (دائیں) یاروسلاو ہنکا کو گلے لگا رہے ہیں جو ایڈولف ہٹلر کے وافن ایس ایس کے سابق یوکرائنی رکن ہیں [تصویر: @karinagould] [Photo: @karinagould]

اس عمل پر عوامی مذمت کے جواب میں کینیڈا کی سیاسی اسٹیبلشمنٹ نے ایک من گھڑت جواز فراہم کیا۔ اب ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ہنکا کا اعزاز ایک معصوم غلطی تھی جس کے لیے صرف ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر انتھونی روٹا ذمہ دار تھے۔

روٹا نے کہا کہ مجھے 'بعد میں م مزید معلومات کا علم ہوا ہے جس کی وجہ سے مجھے اپنے فیصلے پر پچھتاوا ہے۔'

اُس نے مزید کہا کہ 'ساتھی پارلیمنٹیرینز اور یوکرین کے وفد سمیت کوئی بھی میرے ارادے یا میرے ریمارکس سے' جس میں اس نے ہنکا کو یوکرائنی اور کینیڈین 'ہیرو' کے طور پر سراہا تھا - 'میرے پیش کرنے سے پہلے۔'واقف نہیں تھا۔

یہ دعویٰ کہ روٹا اور ٹروڈو کو ہنکا کے ماضی سے آگاہ نہیں کیا گیا سراسر مضحکہ خیز ہے۔ زیلنسکی کا خطاب سننے کے لیے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا بلانا ایک بڑا سیاسی واقعہ تھا جسے بڑے احتیاط سے مسودہ کو تیار کیا جاتا۔ زیلنسکی کے خطاب کو سننے کے لیے مدعو کیے جانے والے اور ان کے ارد گرد جمع افراد جنوں نے اسکا پرجوش استقبال کیا انکی بڑے پیمانے پر جانچ پڑتال کی جاتی۔

ایک نازی جنگی مجرم کے لیے کینیڈا کی پارلیمنٹ کا کھڑے ہو کر استقبال کرنا جان بوجھ کر ایک اشتعال انگیزی تھی۔ یہ سب کچھ جنگی منصوبہ بندی کے ایک ہفتے کے اختتام پر سامنے آیا جس میں زیلنسکی نے امریکی صدر بائیڈن اور دیگر اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقاتیں کیں اور بائیڈن، زیلنسکی اور جرمن چانسلر اولاف شولز کی طرف سے اقوام متحدہ کے فلور سے گھناؤنی تقریریں کی گئیں۔

جمعہ کے واقعات ان فیصلوں کا غلط نتیجہ تھے جو اب واشنگٹن اور اس کے نیٹو اتحادیوں کی طرف سے یوکرین کے موسم بہار اور موسم گرما کے حملے کی واضح ناکامی کے جواب میں جنگ کو بڑھانے کے لیے لیے جا رہے ہیں۔

بائیڈن، ٹروڈو اور دیگر نیٹو سامراجی طاقتوں کے رہنما اب کھلے عام ایک 'طویل جنگ' کے بارے میں بات کر رہے ہیں جسے وہ واضع طور پر کہہ رہے ہیں ' کہ اس جنگ میں خواہ انہیں جتنا وقت بھی لگے گا' وہ لڑیں گے۔ جس کو وہ روس کی 'اسٹریٹجک شکست' کہتے ہیں- یعنی ماسکو میں حکومت کی تبدیلی اور اس کی نیم نوآبادیاتی محکومیت میں تبدیلی کے لیے انہیں یوکرین میں نیٹو فوجیوں کو متعارف کرانے اور روس کے ساتھ براہ راست تنازعہ شروع کرنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہوگی۔

یوکرین ایس ایس کے تجربہ کار ہنکا کے لیے کھڑے ہو کر سلامی دینے کا مقصد روسی حکومت کو یہ واضع پیغام دینا تھا کہ 'کسی حد تک بھی' نیٹو طاقتیں اس جنگ کے لیے تیار ہیں۔

یہ واقعہ کینیڈین ریاست اور یوکرائنی انتہائی دائیں بازو کے درمیان اتحاد کا عروج ہے جو دوسری عالمی جنگ کے فوراً بعد اس وقت مضبوط ہوا جب کینیڈا نے ہزاروں یوکرائنی نازیوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیے۔ اس میں خصوصی طور پر بنائے گئے آل یوکرائن کے ہنکا جیسے سابق فوجی (سینئر سب سے زیادہ افسران کو قبول کیا گیا) وافن ایس ایس 14 ویں گیلیزیئن ڈویژن، اور یوکرائنی قوم پرستوں کی تنظیم (او یو این) کے دونوں بازو کے حامی شامل تھے۔

یاروسلاو ہنکا (سامنے درمیان میں) نازی ایس ایس گالیچینا کے دستوں کے درمیان [Photo: Ivan Katchanovski/Twitter or X]

اوٹاوا — یوکرین کینیڈین کانگریس (یو سی سی) کے ساتھ ایک ساتھ کام کرنا جس کی بنیاد دوسری عالمی جنگ کے آغاز میں حکومت کے حکم پر رکھی گئی تھی نے یوکرائنی فاشسٹوں کو اپنی سرد جنگ کی پالیسی کے اوزار کے طور پر استعمال کیا۔

حالیہ دہائیوں میں جیسا کہ کینیڈا کی حکومت نے واشنگٹن اور اس کے نیٹو شراکت داروں کے ساتھ یوکرین کو نیٹو اور یورپی یونین کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے پہلے سے زیادہ جارحانہ انداز میں کام کیا ہے، یو سی سی اور یوکرائنی انتہائی دائیں بازو کے ساتھ اتحاد کینیڈا کے غیر ملکیوں کے لیے پہلے سے زیادہ اہم ہو گیا ہے۔ یہ پالیسی کرسٹیا فری لینڈ، نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کی شخصیت میں مجسم ہے۔ حکومت میں سرکردہ جنگی باز، فری لینڈ اپنی جوانی سے ہی یو سی سی سے وابستہ ہیں۔ اس کے نانا کرکیوسکی وسٹی کے ایڈیٹر تھے، جو یوکرین کا واحد اخبار تھا جسے نازی قبضے میں شائع ہونے کی اجازت تھی۔ اس نے وافن ایس ایس 14 ویں گیلیزیئن ڈویژن کی تخلیق میں کامیابی حاصل کی۔

کینیڈا کی پارلیمنٹ کی جانب سے ہنکا کی تعریف اس حقیقت کی سب سے بڑی مثال ہے کہ جنگ میں اضافے کے ساتھ ساتھ یوکرائنی فاشزم کی بحالی کے لیے ایک منظم کوشش کی گئی ہے۔

29 جون کو اسٹینفورڈ یونیورسٹی نے نیو نازی یوکرین ایزوف بٹالین کے لیے ایک تقریب میں ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جس کی سرپرستی ڈپارٹمنٹ آف سلاوی لینگویجز اینڈ لٹریچر اور یوکرائنی اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے کی تھی۔ فاشزم سے وابستہ نشان جیسے ایزوف بٹالین کا آفیشل لوگو، جو جان بوجھ کر نازیوں کے وولف سینجل کی علامت کے بعد بنایا گیا ہے کیمپس میں تقریب کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا گیا۔

پچھلے سال امریکی سامراج کی دونوں اہم جماعتوں کے سرکردہ ارکان نے واشنگٹن ڈی سی کے کیپیٹل میں ازوف بٹالین کے اعلیٰ سطحی فوجیوں سے ملاقات کی۔

سامراجی عسکریت پسندی کے پھٹنے کے ساتھ ساتھ فاشزم کی بحالی خاص طور پر جرمنی میں آگے بڑھ رہی ہے۔ 2014 کے آغاز سے سرکردہ ماہرین تعلیم نے سیاسی اشرافیہ اور میڈیا اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی سے جرمن سامراج کی طرف سے دو عالمی جنگوں میں کیے گئے بھیانک جرائم کو چھپانے کے لیے ایک مہم شروع کی جس میں ساٹھ لاکھ یہودیوں کا قتل عام اور سوویت یونین خلاف انہیں 'فنا کرنے کی جنگ' شامل تھی۔

شروع سے ہی جرمن سامراج کے جرائم کی نسبت کو ایک جرمن 'ویلٹ پولیٹک' یا استصالی عالمی پالیسی کو بحال کرنے کی مہم کے ذریعے متحرک کیا گیا تھا۔ یوکرائن کی جنگ کے ساتھ برلن نے ایک بار پھر اپنے جارحانہ سامراجی عزائم کو ننگا کر دیا ہے۔ فوجی اخراجات میں اس وقت اضافہ ہوا ہے جب جرمن سامراج نے روس کو زیر کرنے اور اس کے قدرتی وسائل کو لوٹنے کی مہم میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے — جن کاموں کو برلن ایک صدی سے بھی کم عرصے میں دو سابقہ ​​مواقع پر پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

وہی سرمایہ دارانہ تضادات جو سامراجی طاقتوں کے حکمران اشرافیہ کو اپنے خَوں خوار استبدادی عزائم کی تعاقب میں ہنکا جیسے فاشسٹ اجتماعی قاتلوں کو گلے لگانے پر مجبور کر رہے ہیں دوسری جانب بین الاقوامی محنت کش طبقہ کو انقلابی جدوجہد کی طرف لے جا رہے ہیں جو اس فاشزم اور جنگ کو روکنے کی صلاحیت رکھنے والی واحد سماجی قوت ہے۔

ہر ملک میں محنت کش حکمران اشرافیہ کے اس عزم کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں کہ وہ انہیں جنگ کی ادائیگی اور مالیاتی اشرافیہ کی افزودگی کے لیے مجبور کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں کئی دہائیوں میں سب سے بڑی ہڑتالیں اور بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ فوری کام ان سماجی جدوجہدوں کو سامراجی جنگ اور فاشزم کے خطرے اور ان کو پیدا کرنے والے سرمایہ دارانہ نظام کو روکنے کے لیے ایک سوشلسٹ اور بین الاقوامی پروگرام کی بنیاد پر جنگ مخالف عالمی تحریک کی تعمیر کے لیے لڑنا ہے۔

Loading