اُردُو
Perspective

بائیڈن کا یو اے ڈبلیو کی پکیٹ لائن کا دورہ: آٹو ورکرز کے لیے ایک انتباہ ہے۔

یہ 27 ستمبر 2023 کو انگریزی مہیں شائع 'Biden’s visit to UAW picket line: A warning to autoworkers' ہونے والے اس ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

صدر جو بائیڈن مشی گن کے وین بورین ٹاؤن شپ میں منگل 26 ستمبر 2023 کو ولو رن ری ڈسٹری بیوشن سینٹر یو اے ڈبلیو لوکل 174 کے باہر پکیٹ لائن پر ہڑتال کرنے والے یونائیٹڈ آٹو ورکرز سے بات کر رہے ہیں۔ یو اے ڈبلیو کے صدر شان فین ان کے دائیں طرف ہیں۔ [اے پی فوٹو/ایوان ووکی] [AP Photo/Evan Vucci]

منگل کو مشی گن میں یو اے ڈبلیو پیکٹ لائن (دھرنے) کے بائیڈن کے مختصر دورے پر یو اے ڈبلیو کی بیوروکریسی اور کارپوریٹ میڈیا کے ردعمل کو دیکھتے ہوئے صدر اور سابق ڈیلاویئر سینیٹر نے راتوں رات خود کو کارپوریشنز کے دیرینہ نمائندے کے طور پر کام کرنے سے خود کو بدل کر محنت کش طبقے کا کارل مارکس کے بعد سے خود کو سب سے بڑا چیمپئن بنا لیا ہے۔ 

جیسے ہی قومی میڈیا نے اس دورے کے 'بے مثال' کردار کا اعلان کرتے ہوئے خبروں کی شہ سرخیاں چلائیں بائیڈن کا ڈیٹرائٹ ہوائی اڈے پر یو اے ڈبلیو کے صدر شان فین اور ڈیموکریٹک پارٹی کے سیاستدانوں کے ایک گروپ نے استقبال کیا جس میں ڈیموکریٹک سوشلسٹ آف امریکہ کانگریس وومن راشدہ طلیب بھی شامل تھیں۔ اس کے بعد فین نے صدارتی لیموزین (شاندار گاڑی) میں بائیڈن کے ساتھ جی ایم کے ولو رن پلانٹ کے شعبوں کا دورہ کیا جہاں پر یو اے ڈبلیو کے سینکڑوں ارکان ہڑتال پر ہیں۔ دونوں نے یو اے ڈبلیو کے سرکاری اہلکاروں کے ایک چھوٹے سے جمع شدہ افراد جنہیں پہلے ہی سے انتخاب گیا تھا سے خطاب کیا۔

بائیڈن نے کل 87 سیکنڈ تک بات کی۔ انہوں نے 2008 میں آٹو انڈسٹری کو بچانے کے لیے یو اے ڈبلیو کا شکریہ ادا کیا۔ اُس نے کہا کہ آپ نے بہت قربانیاں دیں اور آپ نے بہت کچھ ترک کیا۔ بائیڈن نے مزید کہا، 'اس پر قائم رہیں کیونکہ آپ اس قابل قدر اضافہ اور دیگر فوائد کے مستحق ہیں جن کی آپ کو ضرورت ہے ہم نے جو کھویا اسے واپس حاصل کریں۔ ہم نے انہیں [کمپنیوں] کو بچایا اور اب وقت آگیا ہے کہ وہ ہمیں بچائیں۔“

بائیڈن 'ہم نے کیا کھویا' کے بارے میں بات کی گویا وہ بنیادی طور پر مزدوروں کو ان کے معیار زندگی پر بڑے حملے کو قبول کرنے پر مجبور کرنے میں ملوث نہیں تھا۔ بائیڈن اُس وقت نائب صدر تھے جب اوبامہ انتظامیہ نے آٹو انڈسٹری کی تنظیم نو کرتے ہوئے مزدوروں کی اجرتوں کو نصف سے کم کر کے، درجے بنا کر، پنشن میں کمی کر کے اور زندگی کی لاگت کی ایڈجسٹمنٹ کو ختم کر کے ان پر حملہ کیا۔ اوباما-بائیڈن وائٹ ہاؤس نے کارپوریشنوں کے بلین ڈالر کے ساتھ بیل آؤٹ کی حمایت کی جبکہ آٹو ورکرز حکومتی تعاون کے بغیر اپنی ملازمتیں اور اپنے گھر کھو رہے تھے۔ ان کارروائیوں کے براہ راست نتیجے کے طور پر گزشتہ دہائی میں بگ تھری کے منافع میں 90 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ مزدوروں کی اجرتوں میں 30 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے جو افراط زر کے مطابق ہے۔

فین نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا اور اس کے بجائے بائیڈن پر تعریفوں کی بوچھاڑ کی۔ فین نے کہا کہ ’’ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک موجودہ امریکی صدر باہر آ کر پیکٹ لائن میں کھڑا ہے۔‘‘ 'ہمارے صدر نے معاشی اور سماجی انصاف کی ہماری لڑائی میں مزدوروں کے ساتھ کھڑے ہونے کا انتخاب کیا ہے۔ یہ وقت کا ایک تاریخی لمحہ ہے۔'

فین نے ارب پتیوں کی مذمت کرتے ہوئے بائیڈن کو محنت کش طبقے کے ہیرو کے طور پر پیش اس نے ارب پتیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'تمام منافع آپ لے گے ہو جب کہ مزدوروں کو سکریپ کے لئے لڑنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے اور وہ صرف تنخواہ کے چیک کے لئے زندہ رہ گئے ہیں۔' نسبتنا درمیانی آمدنی والے 'مزدور طبقے ' نے کوئی خاص مسرت کا اظہار نہیں کیا جب فین نے امیروں پر اپنے فریبی حملے کیے۔

فین بائیڈن کی جانب متوجہ ہوا اور کہا، ' شکریہ جناب صدر آپ کیآنے کا۔ آپ ہماری نسل کے متعین لمحے میں ہمارے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے آپ کا شکریہ۔ ہم جانتے ہیں کہ صدر محنت کش طبقے کے لیے سب کچھ ٹھیک کریں گے۔ آپ باقی ہم پر چھوڑ دیں اور ہم اس کاروبار کی دیکھ بھال اچھی طرح کرنے جا رہے ہیں۔'

تقریب کے اختتام پر بائیڈن نے 'محنت کش طبقے' کا حوالہ نہیں دیا بلکہ یہ کہا کہ 'مڈل کلاس نے امریکہ کو بنایا ہے۔'

چند منٹوں کی تصویر کشی اور خوشی سے ہاتھ ملانے کے بعد بائیڈن مشی گن سے سان فرانسسکو بے ایریا کے لیے روانہ ہوئے تاکہ منگل کی رات ارب پتی وال اسٹریٹ کے سرمایہ کار مارک ہائزنگ کے گھر 100,000 ڈالر کے چندہ جمع کرنے کی میزبانی کریں۔

آٹو ورکرز کو انتبا کیا جاتا ہے کہ یہ جعلی دکھاؤ یو اے ڈبلیو بیوروکریسی کی جانب سے مزدوروں کو ایک اور دھوکہ دینے کی تیاری کی کوشش کے لیے کیا جا رہا ہے۔ بائیڈن کی موجودگی کا مقصد فین اور یو اے ڈبلیو بیوروکریسی کو قانونی حیثیت دینا تھا تاکہ وہ مزید مراعات کے ذریعے مجبور کرنے کی اپنی صلاحیت کو بڑھاوا دے اور اسے 'فتح' کے طور پر پیش کریں جبکہ وہ جو کچھ مزدوروں پر مسلط کر رہے ہیں اس کے مکمل مضمرات کو چھپائے رکھا جا رہا ہے۔

بائیڈن کے لیے فین کی تعریف اسی طرح امریکی صدر کو سہارا دینے کی ایک کوشش ہے جن کے حمایتی وٹرز کی تعداد میں کمی بڑھ رہی ہے مہنگائی اور گرتے ہوئے معیار زندگی پر تمام صنعتوں میں بڑھتے ہوئے غصے کا سامنا ہے۔

فین کی بائیڈن کو کسی ایسے شخص کے طور پر پیش کرنا جو 'معاشی اور سماجی انصاف' کی لڑائی میں محنت کش طبقے کے ساتھ 'کھڑا' ہے، ایک شرمناک جھوٹ ہے۔ پولیٹیکو میں 19 ستمبر کے ایک مضمون کے مطابق جب فین نے آٹو سی ای اوز پر تنقید کی اور بائیڈن کی تعریف کی اس نے یہ ذکر نہیں کیا کہ جی ایم کی سی ای او میری بارا 'جو بائیڈن کے صدر بننے کے بعد سے آٹھ بار وائٹ ہاؤس کا دورہ کر چکی ہیں،' یا یہ کہ 'صدر کے ساتھ سالوں سے گہرا رشتہ استوار کرتے رہے ہیں۔' جی ایم نے 2021 میں بائیڈن کے افتتاح کے لیے 500,000 ڈالر کا عطیہ دیا جبکہ فورڈ نے 250,000 ڈالر کا عطیہ دیا۔

مشی گن میں فین اور بائیڈن کی ملاقات جو دونوں اس مقام ہی میں شریک جرم رہیں ہیں 2009 میں فین نے کرسلر میں اجتماعی سودے بازی کی حمایت میں ووٹ دیا جس میں بڑے پیمانے پر ملازمتوں میں کٹوتی، پلانٹ کی بندش، اور ٹائر سسٹم مزدوروں پر مسلط کیا۔ مزدوروں پر ان حملوں کا مطالبہ اوباما بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا تھا۔

کارپوریٹ امریکہ کے وفادار کٹھ پتلی کے طور پر فین بائیڈن کے طویل مزدور دشمن اقدامات کی پردہ پوشی کر رہا ہے اور اس کی یہ کوشش ظاہر کرتی ہے کہ یو اے ڈبلیو بیوروکریسی نئی مراعات حاصل کرنے کے لئے کام کر رہی ہے۔ بائیڈن کے دورے کو بہت زیادہ وقت کی مناسبت سے طے کیا گیا تھا اور اس اعلان کی تیاری کے لیے وقت مقرر کیا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر فورڈ کے ساتھ ایک عارضی معاہدہ طے پا گیا ہے۔

پچھلے ہفتے کے آخر میں فورڈ نے 5,600 کینیڈین آٹو ورکرز کے ساتھ غداری اور فریب کرتے ہوئے انہیں معاہدے کے زریعے مجبور کیا جسے برائے نام یونیفور یونین نے 'نمائندہ' دیا تھا حالانکہ کینیڈا کے آٹو ورکرز کا کہنا ہے کہ وہ ووٹوں کے ٹوٹل پر یقین نہیں رکھتے۔ اس کے علاوہ کینیڈا کے مزدوروں کا کہنا ہے کہ ہنر مند مزدوروں نے معاہدے کو مسترد کر دیا جس کا مطلب ہے کہ یونیفور کے آئین کے تحت معاہدے کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

یو اے ڈبلیو بیوروکریسی نے صرف ایک جعلی 'اسٹینڈ اپ ہڑتال'(جزوی ہڑتال) کا اعلان کیا ہے جس نے اسمبلی پلانٹس کی بھاری اکثریت کو پیداوار جاری رکھا گیا ہے جبکہ ہزاروں مزدوروں کو برطرف کرنے پر مجبور کیا ہے اور جو لوگ بغیر کسی معاہدے کے کام پر رہتے ہیں ان کو کام کرنے پر مجبور کیا ہے۔ یو اے ڈبلیو کے 146,000 بگ تھری ممبران میں سے صرف 18,000 اس وقت ہڑتال پر ہیں۔

بائیڈن کے دورے کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ میڈیا نے منگل کو یو اے ڈبلیو حکام کی جانب سے لیک ہونے والی رپورٹس شائع کرنا شروع کیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یو اے ڈبلیو اور فورڈ کے درمیان جلد ہی ایک معاہدے کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ ڈیٹرائٹ فری پریس نے کل 'فورڈ میں حقیقی پیشرفت' کا حوالہ دیا جبکہ ڈیٹرائٹ نیوز نے کہا کہ 'کافی پیش رفت' ہوئی ہے اور یہ کہ 'فورڈ کے ساتھ بات چیت ہفتے کے آخر اور پیر کو 'بہت فعال' تھی یو اے ڈبلیو کے ذرائع کے مطابق اگرچہ ابھی بھی بہت سی چیزوں پر کام کرنا باقی ہے۔'

رینک اور فائل کا وائٹ ہاؤس یا یو اے ڈبلیو بیوروکریسی میں کوئی اتحادی نہیں ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کا بنیادی مقصد بڑھتی ہوئی ہڑتال کی جانب تحریک کو روکنا اور مزدور طبقے کو جنگی پیداوار کے لیے نظم و ضبط میں رکھنا ہے کیونکہ وہ یوکرین میں روس کے خلاف جنگ چھیڑ رہا ہے اور چین کے ساتھ جنگ ​​کی تیاری بھی کر رہا ہے۔ یہ اہم ہے کہ فین نے اپنے ریمارکس میں اس حقیقت کا حوالہ دیا کہ ولو رن 'جمہوریت کے ہتھیار' کا حصہ تھا یہ اصطلاح فرینکلن روزویلٹ اور یو اے ڈبلیو نے دوسری عالمی جنگ کے دوران امریکی صنعت کی جنگی پیداوار میں منتقلی کی نشاندہی کے لیے استعمال کی تھی۔

یو اے ڈبلیو کے ایک اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ یو اے ڈبلیو وائٹ ہاؤس کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آٹو کارپوریشنز کو الیکٹرک گاڑیوں میں منتقل ہونے والے مستقبل کے قرضوں میں یہ شرط شامل ہے کہ مزدوروں کو یو اے ڈبلیو کے ساتھ متحد کیا جائے دوسرے لفظوں میں یو اے ڈبلیو بیوروکریسی رینک اور فائل کی قیمت پر ایک سائیڈ ڈیل کی کوشش کر رہی ہے جو بیوروکریسی کی واجب الادا آمدنی کو محفوظ بنائے جبکہ کارپوریشنوں کو لاکھوں ملازمتوں میں کمی کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

بگ تھری بائیڈن انتظامیہ اور یو اے ڈبلیو - یونیفور کے درمیان اس سازش کو روکنے کے لیے رینک اور فائل کو فوری طور پر تیار ہونا چاہیے!

بگ تھری کے خلاف ایک ہمہ گیر ہڑتال کی ضرورت ہے اور ایسا کرنے کے لیے ہر پلانٹ میں کام کرنے والے رینک اینڈ فائل ورکرز کو معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہیے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ انہیں ایک دوسرے سے مربوط ہونا چاہیے تمام محکموں اور شفٹوں میں منظم ہونا چاہیے اور مقامی لوگوں سے ہڑتال میں شامل ہونے پر فوری ووٹ لینے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ ایک جزوی ہڑتال صرف مزدوروں کو کمزور کرنے کا کام کر سکتی ہے جبکہ منافع کو رواں دواں رکھتی ہے اور کمپنیوں کو مضبوط کرتی ہے۔

آٹو ورکرز کی جدوجہد محنت کش طبقے کی بڑھتی ہوئی قومی اور بین الاقوامی جدوجہد کا حصہ ہے۔ کیلیفورنیا سٹیٹ یونیورسٹی میں دسیوں ہزار یو اے ڈبلیو ممبران صرف 4 فیصد اجرت میں اضافے والے معاہدے کے خلاف لڑ رہے ہیں جس کی میعاد 30 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اسی دن پنسلوانیا اور میری لینڈ میں میک ٹرک کے ہزاروں مزدوروں کا معاہدہ ختم ہو رہا ہے۔ یو اے ڈبلیو ممبران پنسلوانیا میں ڈومیٹک کے خلاف الاباما میں زیڈ ایف کے خلاف، اور مشی گن میں بلیو کراس بلیو شیلڈ کے خلاف ہڑتال پر ہیں۔ رینک اور فائل کی طاقت کو بین الاقوامی ورکرز الائنس آف رینک اینڈ فائل کمیٹیوں کے ذریعے منظم رینک اور فائل کمیٹیوں کی تعمیر کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Loading