اُردُو
Perspective

یوم مئی 2024: تیسری عالمی جنگ، فاشزم اور آمریت کو روکنے کے لیے محنت کشوں اور نوجوانوں کی سوشلسٹ تحریک بنائیں!

یہ 25 اپریل 2024 کو انگریزی میں شائع ہونے 'May Day 2024: Build a socialist movement of workers and youth to stop World War III, fascism and dictatorship!” والے اس آرٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

سوشلسٹ ایکویلٹی پارٹی (یو ایس) کے قومی چیئرمین اور ورلڈ سوشلسٹ ویب سائٹ کے انٹرنیشنل ایڈیٹوریل بورڈ کے چیئرمین ڈیوڈ نارتھ نے یوم مئی 2024 کی یاد میں عالمی آن لائن ریلی کا اعلان ایک ویڈیو کے زریعے کیا ہے۔ ڈبلیو ایس ڈبلیو ایس اس کا متن شائع کر رہی ہے۔ آج کا تناظر اور یہ اعلان۔

Loading Tweet ...
Tweet not loading? See it directly on Twitter

4 مئی بروز ہفتہ فورتھ انٹرنیشنل کی انٹرنیشنل کمیٹی یوم مئی منانے کے لیے ایک آن لائن ریلی نکالے گی۔ اس سال کی ریلی غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔

بائیڈن انتظامیہ جسے کارپوریٹ کنٹرول والے جنگجوؤں کے دو فریقی اتحاد کی حمایت اور تمام بڑی سامراجی طاقتوں کے ساتھ شراکت اور اتحاد میں تیسری عالمی جنگ کی طرف مسلسل بڑھ رہی ہے۔

امریکی تاریخ میں اکثر صدارتی انتخابات نے جنگ کی منزلیں طے کی ہیں۔ ووڈرو ولسن نے 1916 میں امن کے امیدوار کے طور پر حصہ لیا اور 1917 میں اپنے افتتاح کے صرف ایک ماہ بعد پہلی عالمی جنگ میں داخل ہوا۔ 1940 کے انتخابات کے ایک سال بعد امریکہ دوسری عالمی جنگ میں داخل ہوا۔

جان ایف کینیڈی نے جنوری 1961 میں بطور صدر افتتاح کیا اور تین ماہ بعد کیوبا پر تباہ کن بے آف پگز فوجی حملے کا آغاز کیا۔ 1964 میں 'امن کے امیدوار' لنڈن جانسن نے فروری 1965 میں شمالی ویتنام پر بمباری شروع کی اور جولائی میں 100,000 امریکی فوجیوں کو تعینات کیا۔

رچرڈ نکسن نے 1968 میں ایک امیدوار کے طور پر یہ دعویٰ کیا کہ اس کے پاس 'امن کا منصوبہ ہے'، 1969 میں ویتنام کی جنگ کو مزید بڑھایا اور 1970 میں کمبوڈیا پر حملہ کیا۔ 

اگست 1990 میں پہلی خلیجی جنگ میں بش سکینڈ نے 2000 کے دھندلی اور چوری شدہ انتخابات میں اقتدار میں آنے کے بعد 11 ستمبر کے واقع کو 2001 میں افغانستان پر طویل منصوبہ بند حملے اور 2003 میں عراق کے خلاف دوسری جنگ شروع کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کیا۔

2024 کے انتخابات میں صرف چھ ماہ باقی ہیں یہ تاریخی تجربات فوری اہمیت کے حامل ہیں۔

تیسری عالمی جنگ کوئی دور کی بات نہیں اس جنگ کے ابتدائی مراحل پہلے ہی جاری ہیں۔ اس ہفتے کی اہمیت یہ ہے کہ ان دو فریقوں نے اربوں کی اضافی رقم مختص کی جو روس، چین اور ایران کے خلاف عالمی فوجی کارروائیوں کے لیے استمعال ہو گی۔

مزید برآں اب یہ اطلاع ملی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے ایک اور 'سرخ لکیر' عبور کر لی ہے جو خفیہ طور پر کیف کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کر رہی ہے جو روس کے اندر اہداف کو اچھی طرح نشانہ بنا سکتے ہیں۔ روس کے خلاف امریکہ کی ڈی فیکٹو جنگ میں اضافے کی کوئی حد نہیں ہے۔

انتخابات سے پہلے کوئی یہ فرض کر سکتا ہے کہ یوکرین کے اندر امریکی اور نیٹو کی جنگی افواج کو تعینات کرنے کا 'خفیہ' فیصلہ پہلے ہی کر لیا گیا ہے۔ سوال صرف یہ ہے کہ کیا امریکی اور نیٹو کے فوجیوں، طیاروں اور جنگی جہازوں کے ساتھ جنگ ​​میں امریکہ کی براہ راست مداخلت نومبر کے انتخابات سے پہلے شروع ہوگی یا بعد میں؟

عالمی جنگ کی تیاریوں کی ایک واضح نشانی یہ ہے کہ وفاقی، ریاستی اور مقامی حکومتوں کا یہود مخالف کیمپس کے جھوٹے دعوے کو استعمال کرتے ہوئے طلبہ کے نسل کشی کے مخالف مظاہروں پر پرتشدد حملے ہیں۔ تمام داخلی جنگ مخالفوں قوتوں کے خلاف بڑے پیمانے پر حکومتی جبر کا یہ صرف پہلا مرحلہ ہے۔ بیرون ملک جنگ کا مطلب اندرونی جنگ کا ہے۔

عالمی جنگ میں تباہ کن اضافے کا بے پناہ خطرہ جو لامحالہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا باعث بنے گا ایک سنجیدہ اور دور اندیش سیاسی حکمت عملی کا متقاضی ہے۔

سوشلسٹ ایکویلیٹی پارٹی کے امیدوار جوزف کشور کی صدارتی مہم امریکہ کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر سامراجی جنگ کے خلاف ایک طاقتور محنت کش طبقے کی سیاسی تحریک کی تعمیر پر مرکوز ہے۔ عالمی جنگ کی مخالفت کے لیے جس کے لیے ضروری ہے کہ عالمی سرمایہ داری کے خلاف لڑا جائے۔ 

ڈیموکریٹک اور ریپبلکن جنگجوؤں یا یورپ کی سامراجی حکومتوں سے اپیلوں کے زریعے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

 4 مئی کی ریلی میں پوری دنیا سے انٹرنیشنل کمیٹی کے مقررین جنگ کے خلاف عالمی تحریک کی تعمیر کے لیے حکمت عملی اور پروگرام کو آگے بڑھائیں گے۔

اس ریلی میں ضرور شرکت فرمائیں۔ آج ہی رجسٹر کریں!

Loading